
پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے اعلان کیا ہے کہ بانی چیئرمین عمران خان نے ملک میں معاشی استحکام کے لیے گڈ گورننس کے لیے الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات کو لازمی قرار دیتے ہوئے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے، عمران خان یہ خط آج ہی تحریر کریں گے۔
سینیٹر علی ظفر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم نامے کے باوجود عمران خان سے ملاقات اور مشاورت کی اجازت نہیں دی گئی، عمران خان آج آئی ایم ایف کو خط لکھ رہے ہیں۔
’عوام نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کو مینڈیٹ دیا ہے، پی ٹی آئی کے امیدواروں کی بانی چیئرمین کے ساتھ پارلیمنٹ میں بیٹھنے کے لیے مشاورت ضروری ہے۔ انہیں اس طرح نظر انداز کیا گیا تو پارلیمانی نظام کیسے چلے گا‘؟
سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ آج بہت اہم معلومات دینے جا رہا ہوں، عمران خان کی جانب سے آئی ایم ایف، یورپین یونین اور دیگر عالمی اداروں کو خط لکھا جا رہا ہے۔ ان اداروں کا اپنا ایک چارٹر اور مینڈیٹ ہے، وہ چارٹر یہ کہتا ہے کہ وہ ملک میں اسی وقت کام کرنے کی اجازت دیں گے یا قرض دیں گے جب ملک میں گڈ گورننس ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ گڈ گورننس کی تعریف اور شق یہی ہے کہ ملک میں جمہوریت ہو۔