
صدر عارف علوی نے اپنے دور صدارت کے آ خری ایام میں نئی قومی اسمبلی کا اجلاس نہ بلا کر ایک بار پھر اپنے آپ کو متنازعہ بنا لیا ۔
سیا سی حلقوں میں یہ سوال زیر بحث ہے کہ صدر مملکت قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے سے گریزاں کیوں ہیں ؟در اصل ڈاکٹر عارف علوی دو بارہ پی ٹی آئی میں جگہ بنا نے کیلئے یہ مہم جوئی کر رہے ہیں حالانکہ اس اقدا م کے با وجود بھی عمران خان اور پارٹی ورکرز میں وہ کھویا ہوا مقام حاصل نہیں کرسکتے جو انہوں نے اپنی نرم روی سے کھویا ۔
عمران خان اور ان کے پارٹی ورکرز عارف علوی سے نا خوش ہیں کہ انہوں نے عمران خان اور پارٹی کیلئے جا رحانہ روش کو نہیں اپنایا۔ اب اجلاس نہ بلا کر ایک جانب انہیں حکومتی اتحاد اور اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے تنقید کا سا منا ہے تو دوسری جانب انہیں پارٹی کے دباؤ کا سامنا ہے یوں لگتا ہے کہ آخر میں ان کے ساتھ وہی ہو گا کہ نہ خدا ہی ملا ۔۔نہ وصال صنم ۔
اگر عمران خان نے ڈاکٹر عارف علوی کو پارٹی کا مرکزی عہدہ دینا ہوتا تو انٹرا پارٹی الیکشن کچھ دن بعد بھی کرائے جاسکتے تھے ۔