فیض حمید نے سزا کے خلاف اپیل دائر کر دی

28

اسلام آباد: سابق چیف آف انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) فیض حمید کے وکیل نے تصدیق کی ہے کہ سابق انٹیلی جنس سربراہ کو فوجی عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزا کے خلاف اپیل دائر کر دی گئی ہے۔

فیض حمید کے وکیل میاں علی اشفاق نے بتایا، “جی ہاں، ہم نے ان کی سزا کے خلاف اپیل دائر کر دی ہے”، تاہم انہوں نے اپیل کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔

فیض حمید کو 11 دسمبر کو فوجی عدالت نے چار الزامات میں مجرم قرار دیتے ہوئے 14 سال قیدِ بامشقت کی سزا سنائی تھی۔ ان الزامات میں خفیہ قوانین کی خلاف ورزی، سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا، اختیارات کے ناجائز استعمال اور دوسروں کو نقصان پہنچانا شامل ہیں۔

پاکستان آرمی ایکٹ کی دفعہ 133بی کے تحت، سزا سنائے جانے کے بعد فیض حمید کے پاس فیلڈ جنرل کورٹ مارشل (ایف جی سی ایم) کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کے لیے 40 دن کی مدت تھی۔

اپیل پر سب سے پہلے کورٹ آف اپیلز نظرثانی کرتا ہے، جس کی سربراہی آرمی چیف کی جانب سے نامزد کردہ میجر جنرل یا اس سے اعلیٰ رینک کا افسر کرتا ہے۔ اس کے بعد آرمی چیف کو سزا کی توثیق، ترمیم یا اسے کالعدم قرار دینے کا اختیار حاصل ہوتا ہے۔

تاریخی طور پر، فوجی اپیل کا یہ عمل کئی برسوں پر محیط رہا ہے۔

فیض حمید کی سزا کا اعلان 11 دسمبر کو کرتے ہوئے فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی کارروائی 12 اگست 2024 کو پاکستان آرمی ایکٹ کی دفعات کے تحت شروع کی گئی تھی، جو تقریباً 15 ماہ تک جاری رہی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق، “طویل اور تفصیلی قانونی کارروائی کے بعد ملزم کو تمام الزامات میں قصوروار قرار دیا گیا اور اسے 14 سال قیدِ بامشقت کی سزا سنائی گئی۔”

آئی ایس پی آر نے مزید کہا تھا کہ “مجرم (فیض حمید) کا بعض سیاسی عناصر کے ساتھ مل کر مفاداتی سیاسی انتشار اور عدم استحکام کو ہوا دینے میں کردار، اور بعض دیگر معاملات، علیحدہ طور پر نمٹائے جا رہے ہیں۔”

بیان میں فیض حمید کو “ فیض حمید، سابق لیفٹیننٹ جنرل” کہا گیا تھا، جس سے یہ تاثر ملا کہ شاید انہیں ان کے عہدے سے محروم کر دیا گیا ہے، تاہم آئی ایس پی آر نے اس کی واضح تصدیق نہیں کی۔

مزید خبریں

ماسکو اس وقت ڈونیٹسک کے تقریباً 75 فیصد اور ہمسایہ لوہانسک کے لگ بھگ 99 فیصد حصے پر کنٹرول رکھتا ہے۔ یہ دونوں خطے مجموعی طور پر ڈونباس کہلاتے ہیں۔...

یوٹیوبر رجب بٹ توہینِ مذہب کے مقدمے میں ضمانت کی درخواست پر سماعت کے سلسلے میں اپنے وکلا کے ساتھ سٹی کورٹ آئے۔ عدالت پہنچنے پر وہاں موجود کچھ وکلا ا...

آپ کی راۓ