
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ وہ ہر منگل کو یہاں آتے ہیں مگر افسوس کے ساتھ ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی۔ ان کا کہنا تھا کہ حالات میں بہتری کے لیے وہ ملاقات کی بھیک مانگتے ہیں، 2025 گزر چکا ہے اور اب تو حالات بدلنے چاہئیں تھے۔
راولپنڈی کے اڈیالہ روڈ داہگل ناکے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک اپنی جگہ مگر موجودہ حالات میں مذاکرات بھی ناگزیر ہیں، تاہم حالات کے تقاضوں کے مطابق بات چیت نہیں ہو پا رہی۔
بیرسٹر گوہر نے صاحبِ اقتدار سے اپیل کی کہ وہ حالات کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے تحمل کا مظاہرہ کریں اور اس قوم کے بچوں پر رحم کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے نظام بالکل رک چکا ہے، اگر ایسا نہ ہوتا تو ہمیں روز یہاں کھڑے نہ ہونا پڑتا۔ عدالتی احکامات اور ایس او پیز موجود ہیں، بس ایسا راستہ نکالا جائے جس سے حالات میں بہتری آئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ رواں سال بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو دو سزائیں سنائی گئیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ 2025 میں بیرونی دشمن کے ساتھ تو سیز فائر ہو گیا، مگر اندرونی کشیدگی اب تک ختم نہیں ہو سکی۔
ان کا کہنا تھا کہ افسوس کے ساتھ 2026 میں داخل ہو رہے ہیں اور خدشہ ہے کہ یہ سال بھی سزاؤں ہی کا سال ثابت ہوگا۔
شاہین کو بولنگ کے دوران تکلیف محسوس ہونے پر میچ کے دوران ہی میدان چھوڑنا پڑا۔ بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر نے صرف تین اوورز کرائے، جن میں 26 رنز دیے...