
شہباز شریف نے مخالفین کو شٹ اپ کال دے دی، ان کا کہنا ہے کہ مجھ پر لگائے گئے الزامات کے ثبوت عوام کے سامنے لانے ہوں گے۔
انہوں نے الزام لگانے والوں کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ 48گھنٹے میں ثبوت لائے گئے تو قوم میری گردن زنی کردے، اگرثبوت نہیں آئے تو قوم الزام لگانے والوں کا محاسبہ کرے، الزام لگانے والے ثبوت دیں ورنہ منہ بند کریں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کے خلاف ایک ٹی وی چینل اےآروائی نےکچھ دنوں سےملتان میٹرو پر انتہائی بے بنیاد پروپیگنڈا کیا، غلط بیانی اور دروغ گوئی کے معاملے کو خود دیکھنے سے پرہیز کیا،میں نے آج فیصلہ کیا کہ دودھ کا دودھ اور پانی کاپانی کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ مجھ پر الزام لگایاگیاکہ ملتان میٹروبس پرتین ارب روپےکی کک بیک لی گئی، یہ الزام لگاکر حکومت پنجاب، میری ذات اور پنجاب کے عوام کے ساتھ زیادتی کی گئی،1997ءسے لیکر آج تک ایک دھیلےکی کرپشن ثابت ہو جائےتوقوم کا ہاتھ اورمیراگریبان ہوگا،میرےمرنےکےبعدبھی کوئی کرپشن ثابت ہوجائےتومیری لاش قبرسےنکال کرپول پرٹانگ دی جائے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پہلاالزام لگایاگیاکہ ایک چینی اورایک پاکستانی کمپنی کیپٹک کوملتان کےمیٹروبس منصوبےپرکام دیاگیا،ریکارڈسےپتاچلاکہ پاکستانی کمپنی کیپٹک کےنام سےکوئی کمپنی ہی نہیں ہے، میٹرو بس میں ٹوٹل 9کنٹریکٹرز تھےجنہوں نے لکھ کردیاکہ کیپٹک کوکوئی کام نہیں دیاگیا،پہلاخط فروری 2017ء کو ملااورتحقیق کے بعد 13مارچ کواس کا جواب دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بھی الزام لگایاگیاکہ شہبازشریف نےچینی کمپنی کی تعریف میں سرٹیفکیٹ دستخط کرکےدیا،یہ نام نہادخط جو میرےنام سےمنسوب کیاگیاوہ تمام کیپیٹل ورڈزمیں ہے،اس نام نہادخط کی نمبرنگ غلط ہے،یہ خط سو فیصد جعلی اورفراڈہے،16اگست کوخط ملااور16کی رات کوہی جواب دیاگیاکہ خط جعلی ہے،بتایاجائےکہ ہماری طرف سےکب تاخیرکی گئی؟یہ خط سو فیصد جعلی اورفراڈہے،یہ انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے،یہ معاملہ میری ذات کا نہیں ہے،میں پنجاب اسمبلی، پنجاب کابینہ اورپنجاب کے11کروڑسےزائدعوام کوجوابدہ ہوں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ کیادیگرملکوں کویہ پیغام دیاجارہاہےکہ سیاستدان چور ہیں، کک بیکس لیتےہیں،قوم اورجوان نسل کوکیاپیغام دیاجارہاہےکہ ہم جھوٹ بولتےہیں؟یہ منصب پھولوں کی سیج نہیں کانٹوں کی مالا ہے،خادم کی طرح قوم کی خدمت کی ہے،لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے لیے شفاف طریقےسےسرمایہ کاری کی گئی،میں اپنے لیے نہیں پنجاب کے عوام کے لیے بات کررہاہوں۔
انہوں نے کہا کہ کیوں قوم کو ہیجانی کیفیت میں مبتلا کیا جارہا ہے؟ان الزامات کےپیچھےاربوں روپےکی زمینوں پرقبضہ کرنےوالےہیں،میری گردن بھی کٹ جائےتوکوئی ملال نہیں،قرض خوروں کے خلاف بات کرتا رہوں گا،قائداعظم اورعلامہ اقبال کی روح کو تڑپایاجارہاہے،مجھےاندازہ ہےکہ پریس کانفرنس کےبعدمجھ پرنشترچلائےجائیں گے،مجھ پرجتنےبھی نشترچلائےجائیں گےان کا مقابلہ کروں گا۔
شہباز شریف نے سوال کیا کہ رینٹل پاورپراجیکٹ میں اربوں روپےکانقصان ہوا،اس کا کیاہوا؟کیااحتساب پاناما پر ختم ہوجائے گا،سزا پاناما پر نہیں اقامہ پر ملی،اگرپاناماپراحتساب ختم ہوگیاتوپاکستان میں احتساب کی موت واقع ہوگئی، ظفرگوندل نےاربوں روپےکےفراڈکیے،آج وہ62اور63پربات کررہےہیں، این آئی سی ایل میں اربوں روپے کا ڈاکا ڈالا گیا،سترسال میں جعلی دوائیں نہیں ملتی تھیں تووہ کرپشن کانتیجہ تھا،آج مجھےوقت چاہیے، مجھے بات کرنے دیجیے، آج میرا دل بھرا ہوا ہے،پنجاب میں 2010 ء کےبعد سےامریکی امداد نہیں لی گئی،برطانیہ، چین یورپی یونین سےملنےوالی قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاناما میں اوربھی بڑے سیاستدانوں کے نام آئے ہیں ان کا تو احتساب نہیں ہوا،سپریم کورٹ میں آف شور کمپنی ثابت کردی گئی لیکن کیا ہوا؟اشرافیہ کے256ارب روپےکےقرضےمعاف کرائےگئے،ڈاکا ڈالنےوالوں کے خلاف عوام اٹھ کھڑے ہوں، اپنی آواز بلند کریں،مودی جی ٹوئنٹی میں کھڑے ہوتے ہیں تو ہمارا دل جلتا ہے،2008ء میں پنجاب بینک کا شیئرردی کےٹکڑےکےبرابرتھاآج اس میں جان آرہی ہے،کیا احتساب ہوا کہ پنجاب بینک سےکس کس نے قرضے لیے؟سپریم کورٹ کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا کہ بابراعوان نندی پورمیں تاخیر اور تین ارب روپے کے اضافے کے ذمے دار ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ عمران خان نےبھی اپناحصہ ڈالا، انہوں نےکہانیب میں میرےخلاف ریفرنس لے کرجائیں گے، عمران خان نےجنگلابس کاتخمینہ 70ارب لگایااورمیں آج تک کہہ رہاہوں کہ یہ 30ارب ہے،جاویدصادق سے27ارب لینےکاالزام لگایاگیا،میں نے عمران خان کونوٹس بھیجالیکن آج تک کوئی جواب نہیں آیا،نوٹس کےبعدعدالت میں ہتک عزت کادعویٰ دائرکیالیکن آج تک نہ آپ عدالت آئےاورنہ آپ کاوکیل،دس ارب روپےکےکیس میں ، میں عمران خان کےپیچھےہوں اورآپ آگےآگےبھاگ رہےہیں۔
انہوں نے سوال کیا کہ عمران خان آپ اور آپ کا وکیل مجھ پر لگائے گئے الزامات عدالت میں ثابت کرنے کیوں نہیں آتے؟عمران خان آپ کا وکیل مجھ پر لگائے گئے الزامات عدالت میں ثابت کرنے کیوں نہیں آرہے؟جہانگیرترین پرہتک عزت کادعویٰ کیالیکن وہ بھی عدالت نہیں آتے،جہانگیرترین نےقرضےمعاف کرائے،لندن میں جائیدادیں بنائیں،جہانگیرترین کےوکیل نےعدالت میں استدعاکی کہ شہبازشریف جہانگیرترین کوقرضہ خورنہ کہے۔
انہوں نے سابق صدر آصف زرداری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ زرداری صاحب نے 60 ملین ڈالر لوٹے، صدر کے استثنیٰ میں رہ کروہ ہضم کرجائیں،کیایہ احتساب ہے؟ ہتک عزت کا نیا قانون بنانا چاہیے، اس کی شروعات کریں گے، براہ راست مجھ پرالزام لگایاگیاکہ کیپٹک میری کمپنی ہے،مجھ پر لگائے گئے الزامات کے ثبوت عوام کے سامنے لانے ہوں گے، 48 گھنٹے میں ثبوت لائےگئےتوقوم میری گردن زنی کردے،اگرثبوت نہیں آئےتوقوم الزام لگانےوالوں کا محاسبہ کرے،الزام لگانے والے ثبوت دیں ورنہ منہ بند کریں،سیاسی بنیادوں پرقرض معاف کرانےوالامافیاہیں۔
شہبازشریف نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کےفیصلےکےبعدنوازشریف نےمیرانام بطوروزیراعظم تجویز کیا،پارلیمانی پارٹی نے بطوروزیراعظم میرےنام کی تائیدکی،نوازشریف کاشکریہ اداکیااورکہاپنجاب میں جومنصوبےشروع کررکھےہیں انہیں مکمل کرانےدیجیے،پنجاب کےعوام یہ کہتےکہ میں انہیں چھوڑ کر چلا گیا تو میرے لیے قبول نہ ہوتا، وزیراعظم کا عہدہ نہ سنبھالنے کا فیصلہ میرا تھا،میں مجبورلاچارخادم نہیں،مجبوراورلاچاروں کیساتھ کھڑاہوں،غریب قوم کواندھیروں میں دھکیلنےوالےسازشی ہیں۔