عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

646

الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف توہین عدالت کے مقدمے میں ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔الیکشن کمیشن نے اسلام آباد پولیس کے حکام کو حکم دیا ہے کہ وہ ملزم کو 26 اکتوبر کو کمیشن کے سامنے پیش کریں۔

پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلینج کرنے کا فیصلے کیا ہے۔

عمران خان کے خلاف توہین عدالت کے مقدمے کی کارروائی اس وقت شروع ہوئی تھی جب پارٹی کو ملنے والی غیر ملکی فنڈنگ کے بارے میں الیکشن کمیشن کی رپورٹ کو عمران خان نے تعصب پر مبنی قرار دیا تھا۔

چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار رضا خان کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے اس مقدمے کی سماعت کی ہے۔

سماعت پر نہ تو عمران خان اور نہ ہی ان کے وکیل پیش ہوئے جس پر الیکشن کمیشن نے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

اس بینچ میں شامل الیکشن کمیشن صوبہ پنجاب اور صوبہ سندھ کے ممبران نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ بہتر ہو گا کہ عمران خان کو ایک مرتبہ پھر پیشی کے لیے سمن جاری کیے جائیں یا آئندہ سماعت پر اپنی حاضری یقینی بنانے کے لیے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم جاری کیا جائے۔

تاہم چیف الیکشن کمشنر اور صوبہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے اراکین الیکشن کمیشن نے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے پر ہی اصرار کیا تھا۔

اس سے پہلے بھی الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کے مقدمے میں ہی عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے لیکن اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کا یہ حکم معطل کرتے ہوئے عمران خان کو پیش ہونے کا حکم جاری کیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن میں عمران خان کے خلاف ایک اور متفرق درخواست دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران الیکشن کمیشن کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

کمیشن نے اس درخواست پر عمران خان سے 20 اکتوبر کو جواب طلب کیا ہے۔

مزید خبریں

آپ کی راۓ