پاکستانی کرکٹرز کو دوبارہ بدنام کرنے کی کوششیں

748

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ایک اہم ترین کھلاڑی سے ایک سٹے باز نے رابطہ کیا اور اسے اسپاٹ فکسنگ کی پیشکش کی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ اینٹی کرپشن یونٹ کے ایک سرکردہ افسر نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ کرکٹرز نے فوری طور پر اس کی اطلاع ٹیم انتظامیہ اور اینٹی کرپشن یونٹ کو دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دبئی کے ہوٹل میں ہونے والی پیشکش کے بعد کھلاڑی رات بھر سو نہیں سکا لیکن صبح اس نے پیشکش کو رپورٹ کرکے ذمے داری کا ثبوت دیا۔

اس نئی پیشکش کے بعدپاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام کے آنکھیں کھلی رہ گئیں۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کے پاس آئی سی سی اور بر طانوی کرائم ایجنسی کے توسط سے مصدقہ اطلاعات تھیں کہ سٹے بازوں کا نیٹ ورک اب بھی پاکستانی کرکٹرز کے پیچھے ہے اور انہیں دولت کی چمک دکھا کر ان کی آنکھیں خیرہ کرنا چاہتے ہیں۔

ان اطلاعات کے بعد جب پاکستانی ٹیم لاہور سے دبئی پہنچی تو اینٹی کرپشن یونٹ نے ٹیم انتظامیہ کو مشورہ دیا کہ کھلاڑیوں پر کر فیو ٹائمنگ دوبارہ لاگو کردیا جائے۔ مکی آرتھر کے کوچ بننے کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں کے کر فیو ٹائمنگ ختم کردیا گیا تھا۔ دبئی میں پاکستانی ٹیم ایک ہفتے کے لئے ابوظبی گئی۔ تاہم اس کے بعد ٹیم ایک ہی ہوٹل میں ٹھہری ہوئی ہے۔

نئے کر فیو ٹائمنگ کے مطابق میچ سے قبل کھلاڑیوں کو رات ساڑھے گیارہ بجے اپنے کمروں میں واپس آنا ہے۔ اگر کوئی کھلاڑی تاخیر سے آتا ہے تو اس کی اطلاع پیشگی ٹیم انتظامیہ کو دے گا۔

دبئی ہوٹل سے متصل شاپنگ مال اور سنیما بھی ہیں۔ کھلاڑی اکثر اپنے اہل خانہ کے ساتھ شاپنگ مال میں دکھائی دیتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی کرکٹر کو نئی پیشکش کے بعد پاکستانی ٹیم انتظامیہ الرٹ ہوگئی ہے اور کھلاڑیوں کو خبردار کردیا گیا ہے۔ کھلاڑی بھی کوئی خطرہ مول لینے کو تیار نہیں ہیں۔

مزید خبریں

آپ کی راۓ