
میانمار کی فوج نے سخت مظالم ڈھاتے ہوئے پانچ لاکھ روہنگیا مسلمانوں کو ملک بدر کرنے پر مجبور کر دیا ہے جہاں وہ رخائن ریاست میں رہائش پزیر تھے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کے مطابق ان مسلمانوں کے گھر بار، گاؤں، مویشی جانور اور کھیت تمام نذر آتش کر دیے گئے ہیں تاکہ وہ ملک میں واپس نہ آئیں۔وہ روہنگیا مسلمان جو ان مظالم سے بچنے کے لیے پڑوسی ملک بنگلہ دیش کی راہ کو نکلے کہتے ہیں کہ میانمار کے حکام نے سیکورٹی نافذ کرنے کے لیے آپریشن کے نام پر شہریوں کا قتل عام کیا اور تشدد اور جنسی پامالی کی۔بنگلہ دیش میں اقوام متحدہ کے تعینات سفیر کے مطابق اکتوبر سے لے کر اب تک چھ لاکھ افراد سرحد عبور کر کے میانمار سے بنگلہ دیش داخل ہو چکے ہیں۔یہ پناہ گزین بھوک و افلاس کے مارے ہوئے ہیں اور تھکے ہوئے ہیں۔ کئی صدمے کا شکار ہیں اور ان میں سے کئی کے ساتھ بچے بھی ہیں۔