کیا پرویز مشرف کی سربراہی میں بننے والے اتحاد میں دراڑ پڑ چکی ہے؟

771

(ویب ڈیسک)

سابق صدر پرویز مشرف کی سربراہی میں بننے والے سیاسی اتحاد سے پاکستان عوامی تحریک کے بعد مجلس وحدت المسلیمن (ایم ڈبلیوایم) نے بھی لاتعلقی کا اظہار کردیا ہے جس کے بعد 23 جماعتی نیا سیاسی اتحاد آغاز کے ساتھ ہی مشکلات کا شکار ہوگیا ہے۔

ایم ڈبلیوایم نے کہا ہے کہ مشرف کی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کے اتحاد میں شمولیت کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔

ایم ڈبلیو ایم ذرائع کا کہنا ہے کہ مجلس وحدت المسلمین کی توجہ فی الوقت اپنے رہنما ناصر شیزاری کی رہائی کے لیے جدوجہد پر ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز اتحاد کا اعلان باہمی مشاورت سے نہیں ہوا، شمولیت سے متعلق فیصلہ ایم ڈبلیو ایم کی شوریٰ اعلیٰ کو کرنا ہے۔

پاکستانی عوا می اتحاد کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف کے اتحاد پر اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

خیال رہے کہ پاکستان عوامی تحریک نے گزشتہ روز ہی مشرف کی سربراہی میں بننے والے سیاسی اتحاد سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔

قبل ازیں اے پی ایم ایل نے سابق صدر اور سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی سربراہی میں ’پاکستان عوامی اتحاد‘ کے نام سے 23 جماعتوں کا اتحاد قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

مزید خبریں

آپ کی راۓ