
تحریک انصاف کے رہنما داور کنڈی اور علی امین گنڈا پور میں لفظی گولا باری کا سلسلہ جاری ہے۔
علی امین نے داوڑ کنڈی کو مونچھوں والی گلالئی قرار دے دیا، داور کنڈی کہتے ہیں کہ علی امین پارٹی کی بدنامی کا باعث ہیں، پارٹی ان کے خلاف کارروائی کرے۔
پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی داور کنڈی اور صوبائی وزیر علی امین گنڈا پور آمنے سامنے ہیں، دونوں کی جانب سے ایک دوسرے پر الزامات کے تیر برسائے جارہے ہیں۔
دونوں کی طرف سے پارٹی قیادت کو ایک دوسرے کے خلاف ایکشن لینے پر اکسایا جار ہا ہے ،لیکن پارٹی قیادت فی الحال اس معاملے پر خاموش ہے ۔
بات اس خط سے شروع ہوئی جو داور کنڈی عمران خان کو لکھا اور الزام لگایا کہ علی امین ڈیرہ اسماعیل خان میں لڑکی کو بے آبرو کرنے والوں کی سرپرستی کررہے ہیں اور تحریک انصاف کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں لہٰذا پرویز خٹک انہیں فوری طورپر وزارت سے ہٹائیں ۔
اس پر علی امین گنڈا پور نے جواب دیا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں لڑکی سے زیادتی کے واقعے سے انہیں جوڑنا شرمناک ہے، داور کنڈی بھی عائشہ گلا لئی جیسا کردار ادا کررہے ہیں۔
تحریک انصاف میں داور کنڈی کی حیثیت عائشہ گلا لئی سے زیادہ نہیں، اس سے بھی زیادہ دلچسپ بات یہ ہوئی کہ علی امین کا یہ بیان تحریک انصاف کے میڈیا سیل سے جاری ہوا ہے۔
اس پر چراغ پا رکن قومی اسمبلی داور کنڈی نے کہا کہ میڈیا سیل کو بیان جاری کرنے سے پہلے ان سے بھی رابطہ کرنا چاہیے تھا، علی امین اب بیان بازی چھوڑ کر متاثرہ لڑکی کے سرپر ہاتھ رکھیں۔
داور کنڈی نے یہ بھی یاد دلایا کہ سب نے دیکھا تھا کہ علی امین گنڈا پور کے گاڑی سے اسلحہ اور شراب برآمد ہوئے تھے۔