
لاہور ہائی کورٹ کے نظرثانی بورڈ نے جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ سعید کی نظر بندی ختم کرتے ہوئے نظر بندی میں توسیع کی حکومتی درخواست مسترد کر دی۔
جسٹس عبدالسمیع خان کی سربراہی میں تین رکنی نظرثانی بورڈ نے حافظ سعید کی نظر بندی میں توسیع کی حکومتی درخواست پر سماعت کی۔
حافظ سعید کی جانب سے بتایا گیا کہ عدالت نے ان کے چار ساتھیوں کی نظر بندی ختم کردی ہے، جبکہ ان کے خلاف بھی کوئی ثبوت نہیں اور انہیں بلاجواز غیر قانونی طور پر نظر بند رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں امریکا کے کہنے پر نظر بند کیا گیا کیونکہ امریکا نے پاکستان کی امداد بند کرنے کی دھمکی دی تھی، جبکہ کسی قانونی جواز کے بغیر ان کی نظر بندی آئین اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ ان کی پابندی کو کالعدم قرار دے۔