
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ سے آئینی ترمیم منظور نہ ہونے کے بعد الیکشن 2018 ء کے انعقاد میں تاخیر کا خدشہ ظاہر کردیا ہے ۔
حکومت نئی حلقہ بندیوں سے متعلق آئینی ترمیمی بل سینیٹ سے منظور کرانے میں ناکام، تو الیکشن کمیشن عام انتخابات کے بروقت انعقاد پر شش و پنج میں مبتلا ہے ۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 2017 کی مردم شماری کے عبوری نتائج جاری ہو چکے ہیں ،اپریل 2018میں مردم شماری کے حتمی نتائج جاری ہوں گے ، حکومت کو اگست میں لکھا تھا کہ مردم شماری کے حتمی نتائج آنے پر حلقہ بندیاں کیں تو انتخابات میں دیر ہو جائے گی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق نئی حلقہ بندیوں کے بغیر عام انتخابات کا انعقاد غیرآئینی ہوگا،اس پر سوالات اٹھ جائیں گے،نئی حلقہ بندیوں کیلئے 5 ماہ کا وقت چاہیے ہو گا ۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا تھا کہ انتخابات سے 4 ماہ قبل عام انتخابات کی تیاریوں کی رپورٹ بھی پارلیمنٹ میں پیش کرنا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق مردم شماری 2017ء کے بعد صوبوں کے لیے قومی اسمبلی کی نشستوں کی از سر نو تقسیم اور نئی حلقہ بندیاں آئینی ذمہ داری ہے ۔
آذربائیجان کے صدر الہام علییوف نے چین کے شہر تیانجن میں پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت، پاکستان کے ساتھ آذربائیجان کے...