
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور اس کی تحقیقات ہونی چاہئے۔
ترجمان دفترخارجہ نے یہ بات اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہی اور ساتھ یہ بھی کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت تسلسل کے ساتھ جاری ہے، نوجوانوں کو تلاشی اور آپریشن کے بہانے شہید کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند دنوں میں کئی نوجوان شہید اور زخمی ہوچکے ہیں، اب وادی میں بھارت کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی خبریں بھی زیرگردش ہیں جن پرہمیں انتہائی تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے جس کی تحقیقات ہونی چاہئےاور بھارت آزاد انسانی حقوق کے حوالے سے مشنز کو وادی میں رسائی دے۔
ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ افغانستان میں افیون اور پوست کی پیداوار خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے، افیون اور پوست دہشت گردوں کے لئے بڑا ذریعہ آمدن ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغان حکومت اور اتحادی افواج کو عالمی معاہدوں کی روشنی میں اقدامات کرنے چاہئے، افغانستان میں مزید افواج کی تعیناتی پر ہماری اور امریکا کی سوچ میں فرق ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس معاملے پر پاکستان کا دورہ کرنے والے امریکی وزیر ِ دفاع جیمز میٹس سے بات کی جائے گی جب کہ امریکا سے اختلافات دور کرنے اور دہشت گردی کے خلاف انٹیلی جنس کے تبادلے سمیت مشترکہ مشقوں کے حوالے سے بھی بات ہوگی۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز امریکی جنرل نکلسن نے جو بیان دیا وہ بیانات نئے نہیں ہیں ہم پہلے بھی ان بیانات کی تردید کرچکے ہیں تاہم امریکی وزیردفاع پاکستان آرہے ہیں ان کے دورے کے دوران اس موضوع کوبھی زیر بحث لایا جائے گا۔
آذربائیجان کے صدر الہام علییوف نے چین کے شہر تیانجن میں پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت، پاکستان کے ساتھ آذربائیجان کے...