سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری رپورٹ منظرعام پر لانے کا حکم

781

لاہور ہائی کورٹ نے حکومتی رپورٹ مسترد کرتےہوئے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری رپورٹ منظرعام پر لانے کا حکم دے دیا۔
ہائیکورٹ کے فل بینچ نےسانحہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ پبلک نہ کرنے کی اپیل مستردکردی۔ عدالت نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کاٹرائل غیر جانبدارانہ اورشفاف کیاجائے۔
عدالت نے 30دن کے اندر انکوائری رپورٹ شائع کرنے کا حکم دے دیا۔
ہائیکورٹ کا بینچ جسٹس عابد عزیز شیخ، جسٹس شہباز رضوی اور جسٹس قاضی محمد امین احمد پر مشتمل تھا۔ جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں قائم3 رکنی فل بینچ نے فیصلہ سنایا۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کی درخواست پر انکوائری رپورٹ پبلک کرنے کا حکم جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے دیا تھا، پنجاب حکومت نے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کی تھی۔
وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فل بینچ نے 24 نومبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

مزید خبریں

آذربائیجان کے صدر الہام علییوف نے چین کے شہر تیانجن میں  پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت، پاکستان کے ساتھ آذربائیجان کے...

آپ کی راۓ