
وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ کی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ عدالت نے حکومت کو 30 دن میں رپورٹ جاری کرنے کا کہا ہے لیکن اس رپورٹ میں کسی حکومتی شخصیت کو ذمے دار نہیں ٹھہرایاگیا ،پنجاب حکومت میرٹ اورقانون کی حکمرانی پر یقین رکھتی ہے،ہمارےمخالف،پنڈی میں بیٹھے شیطان نےرپورٹ سے متعلق طوفان اٹھارکھاتھا۔وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ وہ کون تھا جو ساری رات یہ کہتا رہا شہادت کا وقت آگیا ہے باہر نکلیں؟،یہ نہیں بتایا گیا کہ لوگوں کو اکٹھا کس نے کیا ؟تصادم کی صورتحال پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں نے پیدا کی ،انہیں 14 اگست کے لانگ مارچ کیلیے لاشیں درکار تھیں،وزیرقانون کا کہناتھاکہ موقع پر موجود کسی پولیس اہلکار کو بھی ذمے دار نہیں ٹھہرایا گیا ، قانون کی نظر میں جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ غیر موثر ہے،اس رپورٹ میں ایک لفظ نہیں جو وزیراعلیٰ کو ذمے دار ٹھہراتا ہو،رپورٹ شہادت کے طور پر پیش نہیں کی جا سکتی۔
آذربائیجان کے صدر الہام علییوف نے چین کے شہر تیانجن میں پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت، پاکستان کے ساتھ آذربائیجان کے...