
قومی اسمبلی میں امریکا کی جانب سے اپنا اسرائیلی سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کے خلاف قراداد مذمت منظور کرلی گئی، جس میں امریکا کے اس اقدام کو امت مسلمہ پر حملہ قرار دیتے ہوئے واشنگٹن سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنا فیصلہ فوری واپس لے۔
وفاقی وزیر برائے کشمیر امور اور گلگت بلتستان برجیس طاہر نے قرارداد پڑھتے ہوئے کہا کہ ایسے وقت میں جب مشرق وسطیٰ تنازعات اور جنگ میں گھرا ہوا ہے، یہ فیصلہ امت مسلمہ پر براہ راست حملہ ہے۔
قرارداد میں امریکا کے اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قرارداد کی خلاف ورزی قرار دیا گیا۔
قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فوری طور پر اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) کو متحرک کرے کہ وہ امریکا کے اس فیصلہ کے خلاف سخت سفارتی اقدامات اٹھائیں۔
بعد ازاں قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے اس معاملے پر ایک بحث کا آغاز کیا، جس میں زیادہ تر ارکان اسمبلی نے امریکا مخالف تقاریر کیں اور امت سے اس معاملے پر متحد رہنے کی درخواست کی کیونکہ اس سے نہ صرف مشرق وسطیٰ بلکہ پوری دنیا میں افراتفری پھیلے گی۔
آذربائیجان کے صدر الہام علییوف نے چین کے شہر تیانجن میں پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت، پاکستان کے ساتھ آذربائیجان کے...