بڑا فیصلہ: عمران خان اہل اور جہانگیر ترین نا اہل ہو گئے

1005

سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان کو نااہل قرار دینے سے متعلق مسلم لیگ (ن) کے رہنماءحنیف عباسی کی درخواست مسترد کردی البتہ جہانگیر ترین کو بے ایمان شخص قرار دیتے ہوئے تاحیات نااہل قرار دیدیا گیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان آف شور کمپنی کے شیئر ہولڈر ہیں اور نہ ہی ڈائریکٹر ہیں جبکہ لندن فلیٹ نیازی سروسز لمیٹڈ کا اثاثہ تھے۔ عمران خان نے بنی گالہ کی اراضی فیملی کیلئے خریدی جبکہ نیازی سروسز لمیٹڈ ظاہر کرنا ان پر لازم نہیں تھا۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار دیگر جج صاحبان کیساتھ فیصلہ سنانے کیلئے کمرہ عدالت میں آئے تو فیصلہ سنانے سے پہلے تاخیر پر معذرت کی اور وجہ بھی بتائی کہ فیصلے کے پہلے صفحے پر غلطی تھی جس کے باعث 250 صفحے پڑھنے پڑے اور غلطی کو ٹھیک کرایا گیا۔ فیصلے میں تحریک انصاف کیلئے غیر ملکی ممنوعہ فنڈنگ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان فارن فنڈنگ کے معاملے کو دیکھنے اور اثاثوں کی چھان بین کا پابند ہے جبکہ درخواست گزار اس سارے معاملے سے متاثر نہیں ہے۔ فیصلے میں کہا گیا کہ عمران خان آف شور کمپنی کے شیئر ہولڈر ہیں اور نہ ہی ڈائریکٹر ہیں، لندن فلیٹ نیازی سروسز لمیٹڈ کا اثاثہ تھے جبکہ عمران خان نے بنی گالہ کی اراضی خاندان کیلئے خریدی۔ دوسری جانب پی ٹی آئی رہنماءجہانگیر ترین کیخلاف حنیف عباسی کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں پارلیمانی سیاست سے تاحال نااہل قرار دیدیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ جہانگیر ترین انسائیڈر ٹریڈنگ کے مرتکب ہوئے اور پھر اعتراف جرم کیا اور جرمانہ بھرا۔ انہوں نے غلط بیانی کی اور مشکوک ٹرمز استعمال کیں۔ وہ ایماندار شخص نہیں اور صادق اور امین نہیں رہے، انہیں پارلیمانی سیاست سے تاحیات نااہل قرار دیا جاتا ہے؎واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماءحنیف عباسی نے 2 نومبر 2016ءکو سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی تھی جس میں عمران خان پر لندن فلیٹ چھپانے اور جہانگیر ترین پر اثاثے چھپانے کا الزام عائد کیا گیا تھا

مزید خبریں

آذربائیجان کے صدر الہام علییوف نے چین کے شہر تیانجن میں  پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت، پاکستان کے ساتھ آذربائیجان کے...

آپ کی راۓ