
مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف نےکہا ہے کہ بدقسمتی سے میرے خلاف فیصلے کے بعد پاکستان میں ترقی رک گئی ہے، جب میرے خلاف فیصلہ آیا تو اسٹاک انڈیکس54 ہزار تھا، آج 38 ہزار ہے۔تفصیلات کے مطابق لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کے دوران نواز شریف نے کہا کہ1999 میں جب مجھے جلا وطن کیا گیا ، پاکستان میں بجلی اتنی تھی کہ ہم اسے برآمد کرسکتے تھے لیکن جب واپس آیا تو ملک میں 20 ،20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہورہی تھی۔ شہبازشریف نے کندھے سے کندھا ملاکر میرا ساتھ دیا۔ ہم نے ڈیڑھ سال میں وہ منصوبے مکمل کیے جو 20،20 سال میں مکمل نہیں ہوئے تھے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ میرے خلاف جو فیصلہ آیا اس کے بعد بدقسمتی سے ملک میں ترقی پھر بند ہوگئی، زرمبادلہ کے ذخائر نیچے آنا شروع ہوگئے، جی ڈی پی کا اب پتہ نہیں کیا ہوگا جو 6 فیصد تک پہنچ چکا تھا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ دو پیمانے اور ناانصافی نہیں چلے گی، میرا حساب کتاب اس وقت سے مانگا جارہا ہے جب گورنمنٹ کالج میں زیرتعلیم تھا اور ایک لاڈلے کو اقرار جرم کے باوجود چھوڑ دیا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ 5 سال سے پیچھے نہیں جانا۔نواز شریف نے کہا کہ اگر کارکنوں کا یہی جذبہ رہاتو پتہ نہیں الیکشن میں کیا ہوگا، مخالفوں کے منصوبے دھرے کے دھرے رہ جائیں گے، مسلم لیگ تاریخی کامیابی حاصل کرے گی۔
آذربائیجان کے صدر الہام علییوف نے چین کے شہر تیانجن میں پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت، پاکستان کے ساتھ آذربائیجان کے...