
زینب قتل کیس کا ملزم گرفتار کرلیا گیا لیکن مردان کی عاصمہ کا قاتل اب بھی آزاد ہے، دس دن ہوگئے، کے پی پولیس کی تفتیش آگے نہیں بڑھ سکی، دو سو افراد کے ڈی این اے لیے، ایک بھی لاہور نہ بھیجا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابھی صرف عاصمہ کا ڈی این اے فرانزک کیلئے بھیجا ہے، اس کی رپورٹ آنے کے بعد ہی مزید ڈی این اے کا فرانزک کرانے یا نہ کرانے کا فیصلہ کیا جائےگا۔
ایس پی آپریشنز مردان عبدالرؤف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عاصمہ قتل کیس میں اب تک ڈھائی سوافرادسےپوچھ گچھ کی گئی، زینب اورعاصمہ قتل کیس میں بہت فرق ہے۔
انہوں نے کہا کہ زینب کیس میں سی سی ٹی وی فوٹیج اوردیگرشواہدموجودتھےجبکہ عاصمہ کیس قتل کااندھا کیس ہے،نہ کوئی فوٹیج ہےنہ دیگرشواہد۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عاصمہ کےساتھ زیادتی کی تصدیق فارنزک رپورٹ آنےکےبعدہوسکےگی، کیس کافی مشکل ہے، سراغ لگانےکی پوری کوشش کررہےہیں۔
آذربائیجان کے صدر الہام علییوف نے چین کے شہر تیانجن میں پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت، پاکستان کے ساتھ آذربائیجان کے...