پابندی تاحیات

541

آرٹیکل 62 ون ایف کی تشریح کے کیس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور تحریک انصاف کےسابق سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین کو نوٹسز جاری، ذاتی طور پر یا وکیل کے ذریعے پیش ہونے کی ہدایت کردی،سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجر بینچ کیس کی سماعت آج کرے گا۔

آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت کسی رکن اسمبلی کی نا اہلی تاحیات ہو گی یا اس سے کم ؟ سپریم کورٹ آج سے آئین کے اس آرٹیکل کی تشریح کے لیے 13 آئینی درخواستوں کی سماعت کرے گی ۔

ایک مرتبہ پھر تمام نظریں سپریم کورٹ پر اہم آئینی مقدمہ ،سوال یہ ہو گا کہ کیا کوئی رکن اسمبلی جسے عدالت آئین کے آرٹیکل 62ون ایف کے تحت نا اہلی قرار دے دے تو یہ نا اہلی تا حیات ہو گی ، 5 سال کے لیے ہو گی یا اس سے کم۔ 13آئینی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کردی گئیں۔

سپریم کورٹ کے لارجر بینچ کی سربراہی چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کریں گے ۔

جسٹس عظمت سعید شیخ ، جسٹس عمر عطا بندیال ، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس سجاد علی شاہ بھی بینچ کا حصہ ہوں گے ۔

ناہلی کی مدت سے متعلق لارجر بینچ سابق چیف جسٹس جسٹس انور ظہیر جمالی نے2014میں ان ارکان اسمبلی کی درخواستوں پر قائم کیا تھا جنہیں دہری شہریت ، یا جعلی ڈگری کی بنیاد پر عدالت نے صادق اور امین نہ ہونے کی بنیاد پر نا اہل قرار دیا تھا ۔

معروف قانون دان مخدوم علی خان کو عدالتی معاون بھی مقرر کیا گیا تھا لیکن انہوں نے نواز شریف نا اہلی مقدمے کے بعد قائم ہونے والے نئے بینچ کے سامنے پیش ہونے سے معذرت کر لی ہے ۔

سپریم کورٹ نے 62ون ایف کے تحت نا اہل ہونے والے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور تحریک انصاف کے سابق سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین کو بھی نوٹس جاری کر رکھا ہے ۔

لارجر بینچ میں 2جج صاحبان جسٹس عظمت سعید شیخ اور جسٹس اعجاز الاحسن اس پانامہ بینچ کا حصہ تھے جس نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو نا اہل قرار دیا ۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار اور جسٹس عمر عطا بندیال اس بینچ کا حصہ تھے جس نے تحریک انصاف کے جہانگیر ترین کو نا اہل قرار دیا تھا ۔

جسٹس سجاد علی شاہ وہ واحد جج ہیں جو ان دونوں بنچز کا حصہ نہیں تھے ۔

پاناما کیس اور جہانگیر ترین نا اہلی مقدمہ کے فیصلوں میں نا اہلی کی مدت کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا ، جب کہ سپریم کورٹ نے عبدالغفور لہری اور اللہ دینو بھائیو مقدمات میں یہ قرار دے رکھا ہے کہ صادق اور امین نہ ہونے کی بنیاد پر نا اہلی تاحیات ہوگی ۔

سپریم کورٹ کے لارجر بینچ کا فیصلہ اب یہ تعین کرے گا کہ نا اہلی تاحیات ہو گی یا نہیں ۔

ماہرین کے مطابق عام انتخابات سے پہلے عدالت کے کسی بھی فیصلے کے پاکستان کی سیاست پر اہم اثرات مرتب ہوں گے ۔

مزید خبریں

آذربائیجان کے صدر الہام علییوف نے چین کے شہر تیانجن میں  پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت، پاکستان کے ساتھ آذربائیجان کے...

آپ کی راۓ