چیف جسٹس خیبر پختونخواپولیس کی کارکردگی پر برہم

540

چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے مردان میں ریپ کے بعد قتل کی جانے والی 4 سالہ بچی عاصمہ کے حوالے سے از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران خیبرپختونخوا پولیس کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ پر عدام اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کیا۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے از خود نوٹس کی سماعت کی، بینچ میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن شامل تھے۔

سماعت کے آغاز میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے خیبرپختونخوا پولیس کے عہدیدار کو واقعے کا پس منظر بتانے کو کہا جس پر ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) مردان پولیس نے بتایا کہ 13 جنوری کو واقعہ پیش آیا، لڑکی کی عمر 4 برس تھی اور اس کی لاش کھیتوں سے ملی تھی۔

ڈی آئی جی نے کہا کہ لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا جبکہ فرانزک کے نمونے پنجاب بھجوائے گئے، جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا خیبرپختونخوا میں فرانزک لیب نہیں ہے؟

مزید خبریں

آذربائیجان کے صدر الہام علییوف نے چین کے شہر تیانجن میں  پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت، پاکستان کے ساتھ آذربائیجان کے...

آپ کی راۓ