سنٹرل جیل اڈیالہ میں نوازشریف اورکیپٹن (ر)صفدرکولوہے کی چارپائیاں دیدی گئیں جبکہ نوازشریف کے علاج اور میڈیکل چیک اپ کیلئے 3ڈاکٹروں کی تقرری بھی کردی گئی ہے جوصبح اورشام کودستیاب ہونگے، جیل ذرائع کے مطابق ایون فیلڈریفرنس میں سزایافتہ مسلم لیگ ن کے قائد اورانکے داماد کوچارپائیاں جیل انتظامیہ نے منگل کو فراہم کردیں جو سفیدسوتی نوارسے بُنی ہوئی ہیں جن کے اوپربچھانے کیلئے فوم کے گدے دئیے گئے ہیں یہ چارپائیاں بہترکلاس کے اسیروں کودی جاتی ہیں جبکہ مریم نوازکوپہلے ہی اسی قسم کی چارپائی دی گئی ہے، ذرائع کاکہناہے جیل میں تمام خواتین قیدیوں کو سونے کیلئے چارپائیاں دی جاتی ہیں ، تاہم مریم نواز نے چارپائی پر فوم کے گدے کی جگہ تلائی منگوائی، اس سے قبل نوازشریف اورکیپٹن (ر)صفدرزمین پرمیٹرس بچھا کر سوتے رہے، اس حوالے سے نوازشریف اورکیپٹن صفدرکے سٹاف نے نمائندہ جنگ کے رابطہ کرنے پر تصدیق کی اوربتایاجیل حکام نے انہیں کہا ہے کہ تکیہ اور بیڈشیٹس لائیں جبکہ ٹی وی سیٹ بھی لانے کاکہاگیاہے، عملے کے ایک رکن نےکہاانہیں نوازشریف یاکیپٹن صفدرسے ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی اورڈپٹی سپر نٹند نٹ کے کمرے تک انکی رسائی ہوتی ہےانہیں کہاگیاہے وہ جمعرات کوملاقات کرسکیں گے ، معلوم ہو ا ہے کہ جیل انتظامیہ نے نوازشریف ،کیپٹن (ر) صفدر اورمریم نوازکو اپناکھاناتیارکرانے کی اجازت بھی دیدی ہے،اس مقصدکیلئےایک جیل وارڈرکوباورچی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے جوفراہم کردہ راشن بی کلاس کے کچن میں تیارکریگا ، بی کلاس کے قیدی کو اپنا راشن باہر سے منگوانے کی اجازت ہوتی ہے،جبکہ نوازشریف کے سٹاف نے جیل انتظامیہ کی ہدایت پر خشک راشن فراہم کردیاہے۔ذرائع کاکہناہے بی کلاس کی سہولیات کے تحت انہیں اپنے کمرے میں ایک کرسی اورمیز بھی فراہم کردیا گیا ہے جبکہ تاحال مشقتی دیاگیا اورنہ ہی روم کولر دیاگیا ہے، کمروں میں صرف پنکھے لگائے گئے ہیں جیل انتظامیہ سکیورٹی کے حوالے سے کسی قسم کارسک لینے کوتیارنہیں ہے اسی لئے کسی قیدی کوبطورمشقتی مقررنہیں کیاگیا حالانکہ بہترکلاس والے قیدیوں کو جیل قواعدکے تحت ایک قیدی بطورمشقتی دیاجاتاہے جبکہ کمرے اورباتھ روم کی صفائی کیلئے جیل کے خاکروب روزانہ ڈیوٹی کررہے ہیں،ذرائع کے مطابق نواز شریف اورکیپٹن (ر) صفدرکوسابق بی کلاس کمپاؤ نڈ کے کمروں میں رکھاگیاہے جہاں انہیں آپس میں ملنے کی اجازت نہیں، اس کمپاؤنڈ میں آمنے سامنے چھ چھ کمرے ہیں،درمیان میں بیڈمنٹن کورٹ اورمختصرلان ہے، جیل انتظامیہ نے کمپاؤنڈکے وسط میں دیوارکرکے اسے دو حصوں میں تقسیم کردیاتھا اب دونوں حصوں میں چھ چھ کمرے ہیں جبکہ بیڈ منٹن کورٹ والے حصہ میں واقع ایک کمرے میں نواز شریف اور دوسرے میں کیپٹن (ر) صفدر کورکھاگیا تھا لیکن بعدمیں کیپٹن صفدرکو کمپاؤنڈکے دوسرے حصے کےایک کمرے میں منتقل کردیا گیا جہاں ان کمروں میں پہلے سے رہنے والے اٹامک انرجی کمیشن کےایک ملازم اورسی ڈی اے افسروں سمیت پانچ قیدیوں کوبارک نمبر6کے کمرہ نمبرتین میں شفٹ کردیا گیا ہے کمپاؤنڈکے اس حصے میں اب کیپٹن صفدرکے علاوہ صرف ایک قیدی طیبہ تشددکیس میں سزاپانیوالے اسلام آبادکے ایڈیشنل سیشن جج راجہ خرم نواز ہیں،نواز شریف ،کیپٹن صفدر اورمریم نوازکیلئے جیل حکام نے الگ سٹاف تعینات کیاہے ان میں ایک ایڈیشنل سپڑنٹنڈنٹ ملک صفدر،دوڈپٹی سپرنٹنڈنٹ لیاقت اور ناصرکے علاوہ چھ اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ ،ایک لیڈی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اور 8لیڈی وارڈرزشامل ہیں، اسکے علاوہ بی کلاس کے کمپاؤنڈمیں سکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے، آٹھ گھنٹے کی ایک شفٹ میں30 اہلکار کمپاؤنڈکے اندر اور باہر تعینات کئے جارہے ہیں،اس سلسلے میں ایک سواہلکاروں کوپنجاب کی دیگرجیلوں سے بلایاگیا ہے، اضافی عملے کی اڈیالہ آمدکی وجہ سے جیل کی بارکوں میں رہائش پذیرملازمین کومشکلات کا سامنا ہے،جیل انتظامیہ سابق وزیراعظم ،انکی بیٹی اوردامادکی حفاظت کیلئے انتہائی احتیاط سے کام لے رہی ہے۔ذرائع کے مطابق سنٹرل جیل اڈیالہ میں بند مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کے علاج معالجہ اورمیڈیکل چیک اپ کیلئے تین ڈاکٹروں کومقررکیاگیاہے ان میں ڈاکٹرعمادالحق، ڈاکٹرعدنان سیال اورڈاکٹرناصرعباسی شامل ہیں،یہ ڈاکٹرز صبح اورشام کے اوقات میں الگ الگ دستیاب ہونگے(جنگ)