خیبرپختونخوا کے نامزد وزیراعلی محمود خان کا تعلق سوات کی تحصیل مٹہ سے ہے وہ خریڑی مٹہ کے علاقے میں 1972 میں ڈاکٹرمحمدخان کے گھر پیدا ہوئے. انھوں نے ابتدائی تعلیم سوات کے علاقہ خوازہ خیلہ میں سرکاری سکول سے حاصل کی. میٹرک اور ایف ایس سی کی تعلیم پشاور پبلک سکول سے حاصل کی. انہوں نے ایم ایس سی ایگری کلچریپشاور یونیورسٹی سے مکمل کی. وہ 2008 کے بلدیاتی انتخابات میں آزاد حیثیت سے یونین کونسل یوسی خریڑئی کے ناظم منتخب ہوئے تھے.
ان کا خاندان پہلے پی پی پی میں تھا لیکن 2012 میں انہوں نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر لی. 2013 میں پی ٹی آئی کی کے ٹکٹ سے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 84 جو نئی مردم شماری میں حلقہ کے پی کے 09 بن گیا ہے. 2013 کے دوران محمود خان دو ماہ کیلئے صوبائی وزیرداخلہ رہے اور 2013 سے 2015 تک صوبائی وزیر آبپاشی رہے. 2013 سے 2018 تک وہ صوبائی وزیر کھیل وثقافت، سیاحت اور یوتھ افئیر بھی رہے. وہ پاکستان تحریک انصاف کے مالاکنڈ ڈویژن کے صدر بھی ہیں.
الیکشن کمیشن میں جمع کروائی گئی دستاویزات کے مطابق ان کے اثاثے 2 ارب 51 کروڑ 67 لاکھ کے لگ بھگ ہیں. تفصیلات کے مطابق محمود خان چار کروڑ بینک بیلنس، 87 کنال زرعی اراضی اور 55کمرشل دکانوں کے مالک ہیں. محمود خان کی اہلیہ کے پاس 35 تولہ سونا ہے اور ان کے گھر میں ڈیڑھ کروڑ کا فرنیچر ہے.
محمود خان ایک طاقتور سیاسی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں. ان کا ایک بھائی عبداللہ تحصیل ناظم مٹہ ہے اور دوسرا بھائی احمد خان ضلعی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہے. سوات سے منتخب ممبر صوبائی اسمبلی محمود خان کی بطور وزیر اعلی نامزدگی پر ان کے حجرے میں جشن منا یا گیا۔ محمود خان کے حجرے میں علاقائی رقص بھی کیا گیاعلاقہ کے عوام خوشی سے جھوم اٹھے ہیں جبکہ آتشبازی کا شاندار مظاہرہ بھی کیا گیا.