حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے عالمی برادری بالخصوص سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ممبران اور مسلم امہ سے اپیل کی ہے کہ وہ یاسین ملک کو موت اور حیات کی کشمکش میں ہونے کے باوجود ہسپتال منتقل نہ کرنے کا نوٹس لے اور بھارت پر دباؤ ڈالے کہ وہ یاسین ملک کو طبی امداد کی بنیادی سہولت یقینی بنائے۔ یاسین ملک کا قصور صرف یہ ہے کہ وہ ساری زندگی بھارت سے کشمیریوں کے لئے حق خودارادیت کا مطالبہ کرتے رہے۔ اتوار کو یہاں جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ یاسین ملک جنہیں قید تنہائی میں رکھا گیا ہے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہیں موت کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، ان کا جرم یہ ہے کہ انہوں نے حق خودارادیت کا بنیادی حق مانگا ہے جو کوئی جرم نہیں ہے۔