ڈاکٹر ذاکر نائیک پرملائیشیا میں بھی پابندی لگ گئی

503

معروف اسلامک اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک پر ملائشیا میں بھی تقاریر اور بیانات جاری کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

کوالالمپور کے وزیر داخلہ محی الدین یٰسین کے مطابق بھارت کے معروف مبلغ ذاکر نائیک کی جانب سے مبینہ طور پر دیے گئے حساس بیانات پراُن سے تفتیش کی گئی ہے ، ملائیشیا میں نسلی و مذہبی بیانات دینا ایک حساس معاملہ ہے، پولیس نے نسل پرستانہ بیانات کا جائزہ لینے کے بعد اُن پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر داخلہ محی الدین یٰسین نے بتایا کہ پولیس ذاکر نائیک اور متعدد دیگر افراد سے نسل پرستانہ بیان دینے اور ایسی جعلی خبریں پھیلانے کے حوالے سے تفتیش کرے گی جس سے عوامی جذبات متاثر ہوئے۔

اُنہوں نے کہا کہ ملائیشیا میں تقریباً 3 کروڑ 20 لاکھ یعنی 60 فیصد ’مالے‘ قوم سے تعلق رکھنے والے مسلمان ہیں جبکہ بقیہ آبادی چینیوں، بھارتیوں پر مشتمل ہے جن کی اکثریت ہندو ہے۔

اِن کا مزید کہنا تھا کہ ’میں غیر مسلم شہریوں سمیت ہر ایک کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ جو کوئی بھی عوامی ہم آہنگی کے لیے خطرہ بنے گا قانون نافذ کرنے والے ادارے اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کر یں گے۔‘

اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کا کہنا تھا کہ ’ ملائیشیا میں ہندوؤں کو بھارت کی مسلمان اقلیت کے مقابلے 100 گنا زیادہ حقوق حاصل ہیں۔

مزید خبریں

آپ کی راۓ