فرقہ وارانہ بنیاددپر شہریت ترمیمی بل بھارتی لوک سبھا سے پاس ہونے کے بعد ہندوستان کے سینکڑوں دانشوروں‘ ماہرین کرتعلیم، صحافی، فنکاروں، سابق ججز اور سماجی کارکنوں نے اس بل کی سخت مخالفت کی ہے۔ ان دانشوروں نے ایک کھلے خط میں بات پر زودردیا کہ اس بل سے اس ملک کاجمہوری اور سیکولر زم ختم ہوجائے گا۔ اور اس خط پر ایک ہزار سے زائد دانشوران قوم اور سماجی کارکنوں نے دستخطیں کیں۔ مشہور انسانی حقوق کارکن ہرش مندر نے اس بل کے تعلق سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہندوستان میں این آر سی کا نفاذ ہوتا ہے تو وہ مسلمان بن جائیں گے اوراپنی شہریت ثابت کرنے کیلئے کوئی دستاویز پیش نہیں کریں گے۔ وہ حکومت سے مطالبہ کریں گے کہ انہیں بھی مسلمانو ں کے حراستی کیمپ میں رکھا جائے