پرویز مشرف پرآرٹیکل چھ تو لگتا

428

اعتزازاحسن نے کہا کہ مشرف کیس پاکستان کی تاریخ کا پہلا فیصلہ ہے جس میں عدالت نے نظریہ ضرورت پرانحصار نہیں کیابلکہ وہ کیا جو اس نے قانونی تقاضوں کو مدنظر رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بڑا اہم اور ضروری فیصلہ ہے۔ان پرآرٹیکل چھ تو لگتا ہی تھا۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور ججوں کو گرفتارکرلینے کااختیارتو کسی آرمی چیف کو نہیں دیا جاسکتا۔

انہوں نے کہاکہ مشرف نے دوسری بار یہ کام کیا تھا کہ وہ بھول گئے کہ انہوں نے وزیراعظم نوازشریف کو12 اکتوبر1999 کوگرفتارکیاتھا،ان کے ساتھ ان کے خاندان اور وزرا کو گرفتارکیاتھا۔تین نومبرکی ایمرجنسی بھی سنگین جرم تھا۔آرمی چیف کو یہ اختیارکس نے دیا۔

انہوں نے کہا کہ مشرف نے دو مرتبہ مکمل غداری کااقدام کیا حالانکہ وزیراعظم نے اسے معطل کررکھا تھا

مزید خبریں

آذربائیجان کے صدر الہام علییوف نے چین کے شہر تیانجن میں  پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت، پاکستان کے ساتھ آذربائیجان کے...

آپ کی راۓ