جس وقت غداری کیس میں خصوصی عدالت نے سترہ ستمبرکو سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے خلاف موت کی سزا سنائی تو عین اسی وقت پارلیمینٹ ہاؤس کے سامنے پنجاب بھر سے آئے معطل بلدیاتی اداروں کے نمائندے احتجاج کررہے تھے۔ ان احتجاجی مظاہرین سے اظہاریکجہتی کے لیے مسلم لیگ نون کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسن اقبال بھی موجود تھے۔
مشرف فیصلے کی خبر پھیلی تو پارلیمینٹ ہاؤس میں موجود میڈیا نمائندوں نے بھی اس معاملے پر احسن اقبال سے تبصرے کے لیے سوال داغے تو احسن اقبال نے اس فیصلے کی حمایت میں کہا کہ ’اس سے مستقبل میں آئین توڑنے کی روایت ختم ہوگی یہ وہ فیصلہ ہے جو آج سے پچاس سال پہلے دے دیا جاتا تو مارشل لا کی لعنت اورنحوست مسلط نہ ہوتی اور مشرقی پاکستان ہم سے جدا نہ ہوتا۔‘