پنجاب مجرموں کے نرغے میں : پنجاب پولیس کے لیے چیلنج

660

پنجاب صوبہ جو کہ دوسرے صوبوں کا بڑا بھائی بھی کہلاتا ہے سال 2019 میں مجرموں کے نرغے میں رہا۔ قتل، اغوا، خواتین سے زیادتی، چور ی، ڈکیتی سمیت دیگر جرائم کے ہزاروں واقعات ہوئے، شہر ہو یا گاؤں ہر شخص عدم تحفظ کا شکار رہا۔سال 2019 کے آغاز سے ہی وارداتوں کا سلسلہ ایسا شروع ہوا کہ سال کے آخر تک چلتا رہا۔

ایک رپورٹ کے مطابق دو ہزار انیس سال کے 365 دنوں میں صوبے بھر میں 3 ہزار 594 لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔

اقدام قتل کے 9795 واقعات رونما ہوئے، لڑائی جھگڑوں کے 13040 واقعات میں ہزاروں شہری زخمی ہو گئے۔

اعداد و شمار کے مطابق اغوا کے 13300واقعات جبکہ 76 افراد کو تاوان کیلئے اغوا کیا گیا۔

خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات کےا عداد و شمار کے مطابق 3420 خواتین کی عصمت دری کی گئی جبکہ 182  پر اجتماعی زیادتی ہوئی

ڈی آئی جی ذوالفقار حمید کا کہنا ہے کہ آبادی اور بے روز گاری جرائم بڑھنے کی وجوہات ہیں۔

رپورٹ کے مطابق چوری و ڈکیتی کی 15020 وارداتوں میں ڈاکوؤں نے اودھم مچا ئے رکھا، 22200 وارداتوں میں کسی کو گاڑی تو کسی کو موٹر سائیکل سے محروم کر دیا گیا۔

2019 کے دوران لاہور شہر میں خود کش دھماکے سمیت دہشت گردی کے دو واقعات ہوئے، پولیس اہلکاروں سمیت 4 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔

مزید خبریں

آپ کی راۓ