پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی طرف سے متحدہ قومی موومنٹ کو وفاق میں پی ٹی آئی کی حکومت کا ساتھ چھوڑ کر سندھ میں پی پی کی حکومت کے ساتھ کراچی کے وسیع تر مفاد میں اتحاد کرنے اور وزارتیں لینے کی دعوت اور اس پر متحدہ سے تعلق رکھنے والے کراچی کے میئر وسیم اختر کی جانب سے وفاقی حکومت سے شکایتوں کا انبار لگانے کے بعد اس بحث نے ایک دفعہ پھر جان پکڑ لی ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت کو خطرہ ہے۔
پی پی پی اور ایم کیو ایم میں یہ بات چیت گزشتہ دو مہینے سے چل رہی ہے اور یہ ہی وجہ ہے کہ سندھ کی حکومت نے کراچی میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے تیزی دکھانا شروع کردی ہے جس سے ایم کیو ایم کے ووٹرز مستفیض ہورہے ہیں۔ ایم کیو ایم کے ایک اور رہنما نے بتایا کہ ہمیں سندھ میں قدرتی طور پی پی کیساتھ اتحاد راس آتا ہے بصورت دیگر آپ اپوزیشن میں رہ کر اپنے ووٹرز کیلئے کچھ نہیں کرسکتے۔