
پشاور میں ایک ہندو لڑکی پریم کماری سمیت چار افراد کو ایک سکھ لڑکے پرویندر سنگھ کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ پرویندر سنگھ تقریباً گذشتہ گیارہ سال سے پریم کماری کے منگیتر تھے اور آئندہ چند روز میں ان دونوں کی شادی متوقع تھی۔
اب تک اس قتل کی وجہ سامنے نہیں آسکی ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پریم کماری نے مبینہ طور پر پرویندر سنگھ کو مارنے کے لیے سات لاکھ روپے کی رقم ادا کی تھی یعنی ایسا تاثر ملتا ہے کہ کرائے کے قاتلوں سے یہ کام کرایا گیا ہے۔
پرویندر سنگھ کے بھائی ہر میت سنگھ نے بتایا ہے کہ گذشتہ سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب انھیں پرویندرسنگھ کے موبائل فون سے ہی کال موصول ہوئی کہ پرویندر سنگھ کو مار دیا گیا ہے اور ان کی لاش فلاں مقام پر پڑی ہے، وہ لے جائیں۔ پرمیت سنگھ نے بتایا کہ کال ان کے بھائی کو آئی تھی اور انھوں نے پوچھا کہ آخر کیوں مارا ہے، تو انھوں نے کہا کہ بس مار دیا ہے۔