ایم کیو ایم بدستور حکومت سے ناراض؛ خوش کرنے کی حکومتی ہر ممکن کوش ناکام

371

پی ٹی آئی رہنماؤں نے کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادر آباد کا دورہ کیا اور ناراض اتحادی جماعت کو منانے کی کوشش کی جس میں وہ  ناکام رہے،آئندہ مذاکرات اسلام آباد میں ہوں گے۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے درمیان ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما اور وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ ایم کیو ایم کی جانب سے خوش آمدید کہنے پران کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ کوئی کسی کو چھوڑ کر نہیں جا رہا تمام اتحادی ہمارے ساتھ ہی ہیں اور ہم 5 سال پورے کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے وفد تشکیل دیا تھا اس لیے اتحادیوں سے بات کر رہے ہیں۔ ہم جلد عوام کو خوشخبری دیں گے۔

ایم کیو ایم رہنما خالد مقبول صدیقی نے کابینہ میں واپسی سے انکارکرتے ہوئے کہا کہ ہمارے کوئی ذاتی یا شخصی مفادات نہیں،پی ٹی آئی بنی تو ایم کیو ایم نے غیر مشروط حمایت کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے نتیجے میں ہمیں دھوکا دیا گیا اور11 سال سندھ کے شہری علاقوں میں معاشی دہشتگردی کی گئی۔پی ٹی آئی بھی گواہ ہے کہ کسی شخصی مفاد اور جماعتی مفادمیں نہیں عوامی مسائل کی بات کی۔

 خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ جو چیزیں طے ہوئی ہیں انہیں کاغذات سے نکل کر سڑکوں پر نظرآنا ہوگا،ہم نے تمام مسائل سے تحریک انصاف کو آگاہ کیا تھا۔

 

خالد مقبول صدیقی نے وزارت قبول کرنے سے معذرت کرلی۔

ایم کیوایم نے حکومتی وفد کے سامنے چار اہم مطالبات رکھ دیے، مطالبات میں حیدرآباد میں یونیورسٹی کا قیام شامل ہے، حیدرآباد کے لیے ترقیاتی بجٹ، کراچی کیلیے 162 ارب کے پیکیج پرعملدرآمد اور ایم کیوایم کے بند دفاتر کھولنے کا مطالبہ کر دیا۔

مزید خبریں

آپ کی راۓ