پولیس گردی اور پھر قتل کی داستان

454

قصور کے قصبے چونیاں میں پولیس کانسٹیبل نے غلط خواہش پر آمادہ نہ ہونے پر ایف ایس سی کے طالب علم حافظ قرآن کو گولی مار کر قتل کر دیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا۔

طالب علم حافظ سمیع الرحمٰن کے قتل کا واقعہ قصور کی تحصیل چونیاں کے قصبے کھڈیاں میں پیش آیا۔ مقتول کے والدین نے مطالبہ کیا ہے کہ ملزم کا مقدمہ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں چلا کر اسے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

امام مسجد قاری خلیل الرحمٰن اور ان کی اہلیہ نے میڈیا کو بتایا کہ ان کا بیٹا سمیع الرحمٰن نماز فجر کے لیے مسجد جا رہا تھا کہ معصوم نامی کانسٹیبل نے اسے روک لیا اور اس سے اپنی شیطانی خواہش پوری کرنے کو کہا، مقتول نے انکار کیا تو ملزم نے اسے قتل کر دیا۔ یہ واقعہ مقتول کے چھوٹے بھائی کے سامنے ہوا۔

مزید خبریں

محسن نقوی تین دن برطانیہ میں قیام کریں گےجہاں وہ پی ایس ایل کے آئندہ سیزن کی لانچ کی تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔ یہ تقریب اتوار کو لارڈز کرکٹ گراؤ...

آئی ایس پی آر کے مطابق ٹانک میں گزشتہ روز 5 دسمبر کو خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر سکیورٹی فورسز نے ایک انٹیلی جنس آپریشن کیا ۔ آپریشن کے دوران...

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ایک شخص قومی سلامتی کیلئے خطرہ بن گیا ہےاور سمجھتا ہے کہ میں نہیں تو کچھ نہیں، کسی ...

آپ کی راۓ