سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر طارق رفیع اور صوبے کی سرکاری جامعات کے 22 وائس چانسلرز نے وزیر دفاع خواجہ آصف کے وائس چانسلرز سے متعلق دیے گئے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بیان کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی کو لکھے گئے خط میں وائس چانسلرز نے کہا کہ مہذب ملکوں میں اساتذہ اور عوام کا احترام کیا جاتا ہے، نہ کہ اسمبلی فلور پر ان کی بے عزتی کی جائے اور یہ کہا جائے کہ ’وائس چانسلرز ارب پتی ہوگئے ہیں اور یہ عہدہ نہیں چھوڑتے اور عدالتوں سے اسٹے لے لیتے ہیں‘
وی سیز نے کہا کہ وفاقی وزیر اپنے اس بیان پر معافی مانگیں انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی سے کہا کہ کی وہ ایوان کی کارروائی سے یہ جملے حذف کریں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس بیان سے وائس چانسلرز میں شدید بےچینی ہے، ہم، سندھ اور پاکستان کے اعلیٰ تعلیم کے مختلف معزز اداروں کی نمائندگی کرنے والے وائس چانسلرز، وفاقی وزیر خواجہ محمد آصف کے قومی اسمبلی میں اپنی تقریر کے دوران کیے گئے حالیہ تضحیک آمیز ریمارکس پر اپنی گہری تشویش اور مایوسی کا اظہار کرنے کے لیے خط لکھا ہے۔
وائس چانسلرز کو ڈاکو قرار دینے پر ہم وقاقی وزیر کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ان ریمارکس کو قومی اسمبلی کی کارروائی سے خارج کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم عوامی معافی کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔