قصور کے قریب دریائے ستلج میں پانی کی سطح مزید بلند ہو رہی ہے جبکہ دریائے ستلج کے سیلابی ریلے میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کا آپریشن بھی جاری ہے۔
ریسکیو ترجمان کا کہنا ہے کہ ریسکیو ٹیمیں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہی ہیں، اب تک 2 ہزار 600 افراد کو بوٹ ٹرانسپورٹ سروس مہیا کر چکے ہیں۔
ترجمان ریسکیو کے مطابق پانی میں پھنسے 200 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب علاقہ مکینوں نے شکایت کی ہے کہ دریا کے پار لوگ آوازیں دیتے رہے، تاہم ریسکیو والوں نے کہا کہ پیٹرول نہیں ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر قصور کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ لیک اور خراب موٹر بوٹس کی شکایات آئی ہیں، جنہیں ہم تبدیل کر دیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ریسکیو اہلکاروں کے خلاف بھی شکایات موصول ہوئی ہیں، جن پر کارروائی کریں گے۔
ادھر پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب کا کہنا ہے کہ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی کے مطابق گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کی آمد اور اخراج 57 ہزار 380 کیوسک ہے
انہوں نے بتایا ہے کہ راوی اور چناب سمیت دیگر دریاؤں میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی کا کہنا ہے کہ تمام صورتِ حال کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے، ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔