گذشتہ روز انتقال کرنے والے پنجاب پولیس کے ڈی آئی جی شارق جمال کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق شارق جمال کے ہونٹوں اور دانتوں پر خون کے نشانات تھے، جسم پر تشدد کے نشانات نہیں تھے، جسم اکڑا ہوا تھا، بائیں کہنی پر زخم کا ایک پرانا نشان تھا۔
شارق جمال کو جمعے کی شب اسپتال پہنچایا گیا تو ان کی موت ہوچکی تھی۔
پولیس نے موت کی جگہ سے ملنے والی اشیا تحویل میں لے کر فارنزک کے لیے بھیج دیں اور انہیں اسپتال لانے والی خاتون کا بیان ریکارڈ کرلیا۔
پولیس کے مطابق شارق جمال کا اپنی اہلیہ سے تنازع چل رہا تھا، وہ ایک دوست کے فلیٹ میں قیام پذیر تھے، ورثا نے قانونی کارروائی سے انکار کیا ہے۔