جڑانوالہ کے دل خراش واقعات لمحہ فکریہ:احسن اقبال

110

سابق وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ جڑانوالہ کے دل خراش واقعات ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہیں، بعض مذہبی گروہوں نے مذہب کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا۔

اپنے ایک بیان میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اسلامی ریاست میں جتھہ بازی کی کوئی گنجائش نہیں، دیگر مذاہب کی عبادت گاہوں کو جلا کر دین کی کوئی خدمت نہیں ہوتی، پاکستان میں کوئی اقلیت خود کو غیر محفوظ سمجھے تو یہ نظریہ پاکستان کی نفی ہوگی۔

احسن اقبال نے کہا کہ اس سے پہلے بھارت میں منی پور کے واقعات دنیا کو بھارت میں اقلیتوں سے ناروا سلوک پر متوجہ کر رہے تھے، جڑانوالہ واقعے نے عالمی میڈیا کا رخ پاکستان کی طرف موڑ دیا۔

مزید خبریں

دہلی: بھارتی پولیس نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ آسٹریلیا کے ساحلی علاقے بانڈی میں دہشت گردی کے واقعے کے مجرم کا تعلق بھارتی شہر حیدرآباد سے تھا...

بہاولپور(عبدالقدوس): بہاولپور کی تحصیل احمد پور شرقیہ میںبہاولپو سفاکیت کی انتہاء ، باپ نے بیٹوں کے ساتھ مل کر بیٹی کو شادی/ رخصتی سے ایک دن پہلے ...

آپ کی راۓ