
اقلیتی رہنما جے سالک نے چیف جسٹس سے کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) اور اسلام آباد پولیس کے نہتے شہریوں کے گھر توڑنے کے واقعے کا نوٹس لینے کی اپیل کردی۔
پمز اسپتال اسلام آباد کے باہر جے سالک نے سنیاڑی، میعر اور چونترہ گاؤں کے رہائشوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں سی ڈی اے اور پولیس نے نہتے شہروں کے گھر توڑےاور فائرنگ کی۔
اقلیتی رہنما نے مزید کہا کہ اقلیتوں سے ان کی چھت چھیننا انتہائی سنگین اقدام ہے، چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ وہ واقعے کا نوٹس لیں۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ان بیوروکریٹس کے جھوٹ اور انسان دشمن رویے پر نوٹس کی التجا لے کر جائیں گے۔
جے سالک نے یہ بھی کہا کہ ملک کو مفلوج کرنے اور شہریوں کو ان کے گھروں سے محروم کیا جا رہا ہے۔
اُن کا کہنا تھاکہ ہمیں مجبور کیا جا رہا ہے ہم سڑک پر آئیں اور راستے بند کریں، بیوروکریسی فریبی ہے، پوچھتا ہوں اسے کون لگام دے گا؟
اقلیتی رہنما نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے اور ڈی آئی جی آپریشن سے بات ہوئی، پولیس نے مذاکرات کے بعد مقدمات درج کیے۔
انہوں نے کہا کہ جن کا بچہ زخمی ہوا، اُن کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا، اس وقت بھی اسپتال کی حدود میں مسلح پولیس ملازمین بڑی تعداد میں جمع کیے گئے ہیں کیا یہ پولیس اسٹیٹ ہے ؟