غزہ کی جنگ کے دوران اپنے مذموم سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے اندرون ملک اور بیرون ملک سے چند عناصر گھناؤنا پروپیگنڈا کر رہے ہیں، اور ایک سیاسی جماعت کے حامیوں نے سوشل میڈیا پر بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈا مہم شروع کر رکھی ہے، جس میں پاکستان پر اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے کا گھناؤنا الزام لگایا گیا ہے۔
فلسطین کے معاملے پر سوشل میڈیا پر جاری پروپیگنڈا کی اصل حقیقت سامنے آگئی ہے، اور انکشافس ہوا ہے کہ غزہ کی جنگ میں اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنے کے لئے اندرون ملک اور بیرون ملک سے چند عناصر گھناؤنا پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔
ایک سیاسی جماعت کے حامیوں نے سوشل میڈیا پر بدنیتی پر بنی پروپیگنڈا مہم شروع کر رکھی ہے، اس مہم میں پاکستان پراسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے کا گھناؤنا الزام لگایا گیا ہے، جب کہ سوشل میڈیا پراس جھوٹی اور من گھڑت کہانی کو بھارتی میڈیا نے خبر بنا کر پیش کر دیا ہے، ایک جہاز کو پاکستان سے اسرائیل اسلحہ لے جانےکی جھوٹی کہانی بھی بیان کردی، جب کہ اس کے برعکس بحرین سے راولپنڈی جانے والی پرواز افغان مہاجرین کے انخلا کا حصہ ہے۔
دوسری جانب پاکستان نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی ہر سطح پر پُر زور مذمت کے ساتھ ساتھ ہر فورم پر آواز اٹھائی ہے، اور اس سلسلے میں وزارت خارجہ بارہا فلسطین پر اپنا واضح موقف دے چکی ہے جو کے بہت کلیئر، بولڈ اور غیر مبہم ہے۔
سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں بھی پاکستان نے مظلوم فلسطینیوں کی بھرپور اور کھل کر حمایت کی۔ اور اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے منیر اکرم نے کہا کہ فلسطینی بھی انسان ہیں اور اُنکے ساتھ بھی انسانوں جیسا سلوک ہونا چاہیے۔ جب کہ پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم فلسطین کے ساتھ ہیں اور غزہ میں شہری آبادی کے خلاف اسرائیلی حکام کی طرف سے طاقت کے”اندھا دھند اورغیر متناسب“ استعمال کی مذمت کرتے ہیں۔