
ارشد ملک تمغہ امتیاز پانے والی شخصیات میں شامل
سینیٹر عرفان صدیقی ،انجینئر امیر مقام، وزیرمملکت بلال اظہر کیانی، شکیل احمد ترابی اور دیگر شخصیات کی مبارکباد
وزیراعظم کے تقریر نویس اور سینئر صحافی ارشد ملک کا نام بھی معرکہ حق کے حوالے سے تمغہ امتیاز پانے والی شخصیات میں شامل ہے۔ صحافتی حلقوں نے ارشد ملک کو یہ اعزاز ملنے کا خیرمقدم کیا ہے۔ارشد ملک گزشتہ تین دہائیوں سے صحافت کے شعبے سے وابستہ ہیں۔ کئی نجی ابلاغیاتی اداروں کے ساتھ وابستہ رہنے کے بعد 2006 میں قومی خبر رساں ادارے اے پی پی میں آئے۔ گزشتہ بیس برس کے دوران وہ پی ٹی وی، دفتر خارجہ اور قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن اور سینیٹر عرفان صدیقی کے میڈیا سٹاف میں شامل رہے جو اُس وقت اس ڈویژن کے سربراہ تھے۔ ارشد ملک اپریل 2022 سے وزیراعظم شہباز شریف کے تقریر نویس کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے جبکہ حال ہی میں باضابطہ طور پر وزیراعظم کے تقریر نویس کے طور پر انہیں تعینات کیا گیا تھا۔ ارشد ملک یہ اعزاز حاصل کرنے والے کم عمر ترین سپیچ رائیٹر بن گئے ہیں۔ قبل ازیں وہ سابق گورنر پنجاب انجینئر بلیغ الرحمن، سابق وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اور کئی دیگر وفاقی وزرا کے ساتھ بھی سرکاری ذمہ داریوں کی انجام دہی پر مامور رہ چکے ہیں جبکہ کئی صحافتی تنظیمی عہدوں پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔زمانہ طالب علمی میں بھی وہ تقریری مقابلوں میں کئی اعزازات بھی جیت چکے ہیں۔ ماضی میں وہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے پریس سیکریٹری کے طورپر بھی کام کرچکے ہیں۔ سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن)کے پارلیمانی پارٹی لیڈر سینیٹر عرفان صدیقی،وفاقی وزیر امور کشمیر انجینئر امیرمقام، وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی، سابق وفاقی وزیر اطلاعات محمد علی درانی، جماعت اسلامی پاکستان کے سیکریٹری اطلاعات شکیل احمد ترابی، ایم کیوایم پاکستان کے مرکزی راہنما زاہد ملک، پی ٹی آئی کے بانی راہنما اکبر ایس بابر،سابق وفاقی سیکریٹری نیشنل سکیورٹی خالد محمود چوہدری، قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن کے سابق وفاقی سیکریٹری انجینئر عامر حسن سمیت متعدد علمی ادبی اور صحافتی شخصیات نے اس اعزاز کے ملنے پر ارشد ملک کو مبارک باد پیش کی ہے۔ اعزاز ملنے پر گفتگو کرتے ہوئے ارشد ملک نے اس اعزاز پر وزیراعظم شہباز شریف کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ معرکہ حق سے یہ وابستگی اصل اعزاز ہے۔ یہ اعزاز دراصل تمام کارکن صحافیوں کا اعزاز ہے۔ ارشد ملک نے صحافت کے سفر میں اپنے تمام اساتذہ کا خاص طور پر شکریہ ادا کیا۔
٭٭٭٭٭٭