بنگلہ دیش : عام انتخابات چھ لاکھ فوجی تعینات،دھاندلی کے الزمات،تشدد،پندرہ لوگ ہلاک

530

بنگلہ دیش میں الیکشن کمیشن نے اتوار کو ہونے والے عام انتخابات میں ملک کے طول و عرض سے لگائے جانے والے دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات شروع کر دی ہے دوسری طرف انتخابی عمل کے دوران میں تشدد کے واقعات میں 15 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے ایک ترجمان کے حوالے سے برطانوی خبر رساں ادارے روائٹرز نے اطلاع دی ہے کہ اگر دھاندلی کے الزامات کی تصدیق ہو گئی تو الیکشن کمیشن چارہ جوئی کرے گا۔

بی بی سی بنگلہ سروس کے مطابق ملک کے مختلف علاقوں میں پولنگ کے دوران ہونے والے پرتشدد واقعات میں اب تک 15 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہو گئی ہے۔

حزب اختلاف کی بڑی جماعت بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کا کہنا کہ ڈھاکہ میں پارٹی کے مرکزی امیدوار کو چاقوں کا وار کر کے زخمی کر دیا گیا۔

روائٹرز نے پولیس حکام سے بات کر کے خبر دی ہے کہ حزب اختلاف کے امیداور صلاح الدین احمد پر حملے کی تفصیلات سامنے نہیں آ سکی ہیں۔

دریں اثنا انتخابی کمیشن کے ترجمان ایس ایم اسدالدین زمان نے کہا ہے اگر کمیشن کے اپنے ذرائع نے دھاندلی کے الزامات کی تصدیق کردی تو قواعد و ضوابط کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

روائٹرز نے اپنے نامہ نگاروں کے حوالے سے کہا ہے کہ ان انتخابات میں پولنگ کا تناسب کم رہنے کا امکان ہے۔ تجزیہ کارروں کے مطابق ان انتخابات میں شیخ حسینہ واجد کی کامیابی کے قوی امکانات ہیں جس کے بعد وہ تیسری مرتبہ منتخب ہونے والی وزیر اعظم بن جائیں گی۔

انتخابات کے دوران تشدد کے خدشات کے پیش نظر ملک گیر پیمانے پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے تھے اور تقریباً چھ لاکھ سکیورٹی اہلکاروں کو ملک کے طول و عرض میں تعینات کیا تھا۔

مزید خبریں

آپ کی راۓ