
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ایک شخص قومی سلامتی کیلئے خطرہ بن گیا ہےاور سمجھتا ہے کہ میں نہیں تو کچھ نہیں، کسی کو اجازت نہیں کہ وہ عوام کو فوج کے خلاف بھڑکائیں۔
انہوں نے راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایک شخص کی وجہ سے قومی سلامتی کو خطرات کا سامنا ہے، ایک شخص کی ذات اور خواہشات ریاست پاکستان سے بڑھ کر ہیں اور وہ اتنی زیادہ ہیں کہ وہ سمجھتا ہے کہ اگر میں نہیں تو کچھ نہیں، اس کا نظریہ پاکستان کی قومی سلامتی کے لیے خطرے کا باعث ہے، اس کی سیاست ختم ہوچکی اور اس کا بیانیہ ریاست کے لیے خطرے کا باعث ہے۔
ہم تمام سیاسی جماعتوں کا احترام کرتے ہیں
آپ کو جو سیاست کرنی ہے کریں فوج کو اس سے دور رکھیں
ان کا کہنا تھا کہ ہم ملک کی کسی سیاسی جماعت، لسانیت، مذہب، فرقہ یا مکتبہ فکر کی نمائندگی نہیں کرتے، ہمارا تعلق کسی ایلیٹ طبقے سے نہیں ہم مڈل کلاس سے تعلق رکھتے ہیں، اگر کوئی اپنی ذات اور اپنی نامناسب سوچ کیلئے
فوج اور اس کی لیڈر شپ پر حملے کرتا ہے تو یہ عمل درست نہیں، آپ کو جو سیاست کرنی ہے کریں لیکن فوج کو اس سے دور رکھیں، فوج اور عوام کے درمیان دراڑ ڈالنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی
ترجمان پاک فوج نے کہا یہ ذہنی مریض کہتا ہے کہ فوج کی اس قیادت کو ٹارگٹ کریں جس نے معرکہ حق میں پاکستان کو فتح دلائی اور اصل بیانیہ یہی ذہنی مریض دیتا ہے، یہ صرف پاک فوج کے خلاف بیانیہ بناتا ہے، فوج کے خلاف مسلسل پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، پروپیگنڈا سیل اپنی مرضی سے کسی کے بھی خلاف نوٹیفکیشن بنالیتا ہے، اس جماعت کے پیروکار بھارتی میڈیا کو مسلسل مواد فراہم کررہے ہیں، ذہنی مریض کی منطق کے مطابق بھارت چھ اور سات مئی کو پاکستان کو فتح کرچکا تھا، یہ تو پشاور میں خارجیوں کا آفس کھلوانا چاہتے تھے، یہ دہشت گردوں کو فوج کے خلاف راستے بتاتا ہے، اپنی ذات کے اس قیدی کا بیانیہ قومی سلامتی کے خلاف ہے، یہ آئی ایم ایف سے کہتا ہے کہ پاکستان کو قرض نہ دیا کریں، اب یہ بیانیہ نہیں چلے گا
پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ پاک فوج کے افسران کا تعلق ایلیٹ طبقے سے نہیں، خود آرمی چیف ایک اسکول ماسٹر کے بیٹے ہیں، ہم عوام میں سے آئے ہیں، ہمارے افسران میں کوئی کلرک کا بیٹا ہے کوئی کسی غریب آدمی کا بیٹا ہے، ہمارے افسران اور نوجوان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شہید ہورہے ہیں، تم فوج پر تنقید کرتے ہو، ذرا دہشت گردوں کے آگے تو آؤ، اپنے بیٹوں کو تو تم نے باہر رکھا ہوا ہے ذرا کھڑا تو کرو انہیں خوارج کے آگے، بھیجو اپنی اولاد کو فوج میں، مسلح افواج کے خلاف نفرت کا بیج بویا جارہا ہے حالانکہ پاک فوج کا جوان اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر میدان جنگ میں جاتا ہے، خوارج کے سامنے کون کھڑا ہوتا ہے؟ کون اپنی جانیں دیتا ہے؟ ہم نے جانیں دینی اور لینی ہوتی ہیں۔
ترجمان پاک فوج نے کہا تمہاری جس صوبے میں حکومت ہے ذرا اس کے بارے میں تو بات کرو، خیبر پختونخواہ میں دہشت گردی چل رہی ہے، یہ کہتے ہیں آپریشن نہیں کرو، یہ کہتا ہے کہ دہشت گردوں سے مذاکرات کرو، کیڈٹ کالج وانا پر حملے کرنے والوں سے ہم کیا بات کریں؟ یہ ایک ٹولہ ہمارے خیبر پختونخواہ والے بھائیوں پر مسلط ہوگیا ہے، بیمار ذہنوں کے بارے میں قوم واضح طور پر جان چکی ہے، منفی بیانیہ ختم کرنے کی ضرورت ہے، یہ شخص بار بار شیخ مجیب الرحمان کی بات کرتا ہے، آپ کی سیاسی شعبدے بازی کا وقت ختم ہوگیا۔
انہوں ںے پاکستانی میڈیا پر تنقید کی کہ ریٹنگ کے لیے میڈیا نان ایشوز پر بات کرتا ہے انہیں چاہیے ایشوز پر بات کریں، ملک کو بچانے کا ہم نے ٹھیکہ نہیں لیا ہوا ہر شخص ملک بچانے کا ذمہ دار ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ اُس شخص کا باپ بھی پاک فوج اور عوام کے درمیان دراڑ نہیں ڈال سکتا، ریاست فوج نہیں ہوتی، ریاست حکومت ہوتی ہے اور فوج ریاست کا ایک ادارہ ہے، ہم کہیں نہیں جارہے، جب تک پاکستان ہے فوج رہے گی۔
گورنر راج سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں، گورنر راج کا فیصلہ حکومت کرے گی، فوج کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں
ترجمان پاک فوج نے کہا دہشت گردی ایک دن میں ختم نہیں ہوسکتی اس کیلئے سیاسی مرضی درکار ہے، ہم نے یک زبان ہوکر بیانیہ بنایا آپ اس کے برعکس کام کررہے ہیں، آپ نے ہر چیز پر سیاست کو حاوی کردیا، یہ کہتے تھے فوج سیاست کررہی ہے لڑ نہیں سکتی مگر ہم نے لڑکر دکھایا، ہم نے اس ریاست کے تحفظ کی قسم کھائی ہے، نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تاریخ میں پاک فوج نے کسی شخص کے بارے میں ایسی بات نہیں کی کیوں کہ ماضی میں کسی سیاست دان نے ایسا کام نہیں کیا، ان کی سیاست صرف پاک فوج کے گرد گھومتی ہے یہ سمجھتے ہیں کہ عوام کو بیوقوف بنایا جاسکتا ہے مگر ایسا نہیں ہے، اب وقت ہے کہ ہمیں بتانا پڑے گا کہ یہ بیانیہ کون چلارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت سب سے زیادہ دہشت گردی خیبرپختونخوا میں ہورہی ہے، مجھے بتادیں گزشتہ پانچ برس میں خیبر پختونخواہ میں کس دہشت گرد کو پھانسی پر لٹکایا گیا؟
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ انہوں نے عوام کو بتایا تھا کہ ملک ڈیفالٹ کرجائے گا، کرگیا؟ یہ بھی بتایا تھا کہ فوج لڑ نہیں سکتی صرف سیاست کرتی ہے، تو فوج لڑی یا نہیں لڑی اور لڑ کر دکھایا، پوری دنیا میں اُس کی آواز گئی یا نہیں گئی؟ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ایسی باتیں جو کرتے ہیں ان کے بارے میں بس اتنا کہوں گا کہ کتا جب بھونک رہا ہوتا ہے تو زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے
محسن نقوی تین دن برطانیہ میں قیام کریں گےجہاں وہ پی ایس ایل کے آئندہ سیزن کی لانچ کی تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔ یہ تقریب اتوار کو لارڈز کرکٹ گراؤ...