بنگلہ دیش:چیف جسٹس سریندر کمار سنہا نے استعفیٰ دے دیا ہے

601

 

 

بنگلہ دیش کے صدر کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ ملک کے چیف جسٹس سریندر کمار سنہا نے استعفیٰ دے دیا ہے تاہم مستعفی ہونے کی وجہ بتانے سے گریز کیا۔جسٹس سنہا طبی وجوہات کے باعث ایک ماہ کی چھٹی پر گئے تھے اور ان کی یہ چھٹی جمعہ یعنی 11 نومبر کو ختم ہو گئی تھی۔
بنگلہ دیش کے صدر کے پریس سیکریٹری نے بتایا کہ جسٹس سنہا نے اپنا استعفیٰ جمعہ کو سنگاپور میں واقع ہائی کمیشن میں پیش کیا۔

اطلاعات کے مطابق جسٹس سنہا کو حکومت نے زبردستی چھٹی پر بھیجا تھا کیونکہ حکومت اور عدلیہ کے درمیان تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے۔
حکومت اور عدلیہ کے درمیان تعلقات اس وقت خراب ہوئے جب سپریم کورٹ نے حکومت کی جانب سے آئین میں کی گئی 16 ویں ترمیم کو ختم کر دیا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق چیف جسٹس ایس کے سنہا کی جانب سے 16 ویں ترمیم کو ختم کیے جانے کے بعد حکومت نے ان پر بدعنوانی کے الزامات عائد کیے۔ تاہم حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس سنہا کا مستعفی ہونا آزاد عدلیہ کے لیے بڑا دھچکہ ہے۔
سپریم کورٹ نے 16 ترمیم کو ختم کرنے کے فیصلے میں پاکستانی سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا بھی حوالہ دیا جس میں وزیر اعظم نواز شریف کو ایک عدالتی فیصلے کے روشنی میں عہدے سے علیحدہ ہونا پڑا۔ پاکستان سپریم کورٹ کے فیصلے کو جس انداز میں مانا گیا بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے اسے قابل تحسین قرار دیا تھا۔
پاکستانی سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالے دینے کی وجہ سے بنگلہ دیش کی حکمران جماعت کے کئی سیاستدانوں نے چیف جسٹس کو تنقید کا نشانہ بنایا۔جسٹس سنہا نے اگست میں حکومت کی جانب سے 16 ویں ترمیم کو خارج کیا تھا جس کے تحت حکومت کو یہ اختیار حاصل ہو جانا تھا کہ کہ وہ اعلیٰ عدلیہ کے جسٹس صاحبان کو برطرف کر سکتی ہے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے نے وزیر اعظم شیخ حسینہ کی جانب سے 2014 میں آئینی ترمیم کو ختم کر دیا۔
چھٹی پر جانے سے قبل چیف جسٹس سنہا نے ایک تحریری بیان جاری کیا جس میں حکومت کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنائے جانے پر افسوس کا اظہار کیا۔ اس بیان میں انھوں نے کہا کہ وہ عدلیہ کے آزادی کے لیے پریشان ہیں۔

bbc

مزید خبریں

آذربائیجان کے صدر الہام علییوف نے چین کے شہر تیانجن میں  پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت، پاکستان کے ساتھ آذربائیجان کے...

آپ کی راۓ