ہمارے ساتھ کھیل نہ کھیلیں

590

سپریم کورٹ نے حدیبیہ پیپرز ملز ریفرنس کی سماعت کے دوران ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ہمارے ساتھ کھیل نہ کھیلیں، جرم بتائیں، صرف بیانات پر بھروسہ نہیں کرسکتے، سپریم کورٹ میں بادی النظر کا لفظ استعمال نہ کریں سیدھا موقف اپنائیں۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں شریف خاندان کے خلاف حدیبیہ پیپرز ملز ریفرنس کی سماعت آج دوسرے روز بھی ہوئی۔جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس مظہر عالم خان پر مشتمل سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ حدیبیہ پیپر ملز ریفرنس کھولنے کی نیب کی درخواست پر سماعت کی۔دوران سماعت جسٹس مظہر عالم نے استفسار کیا کہ کیا حدیبیہ کیس کے حوالے سے سپریم کورٹ کے پاناما مقدمے کے فیصلے میں ہدایات تھیں، اور کیا جے آئی ٹی سفارشات پر عدالت نے حدیبیہ کیس سے متعلق کوئی ہدایت دیں۔ وکیل نیب عمران الحق نے کہا کہ حدیبیہ کا ذکر پاناما فیصلے میں نہیں۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ پیسے اِدھر چلے گئے اُدھر چلے گئے یہ کہانیاں ہیں، استغاثہ نے چارج بتانا ہوتا ہے، بیانات چھوڑیں اور شواہد پیش کریں، ملزمان پر لگایا جانے والا الزام بتائیں، ممکن ہے یہ سیاہ دھن یا انکم ٹیکس کا کیس ہو۔معزز جج نے اپنے ریمارکس میں برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیب کی بنائی گئی کہانی باربار تبدیل ہوجاتی ہے، ہمیں کسی کی ذاتی زندگی میں کوئی دلچسپی نہیں، جو کچھ آپ بتارہے ہیں یہ سب ریکارڈ 2000 میں میسر تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اگر اسحاق ڈار کو نکال دیا جائے تو آپ کے پاس نیا کیا ثبوت ہے؟ 1992 سے 2017 تک آگئے، ابھی بھی ہم اندھیرے میں ہیں، دراصل ہوا کیا، معلوم نہیں، اس کا بیان ، یہ سب کیا ہے؟ چارج کس نوعیت کا ہے مجھے سمجھ نہیں آرہا، ہمارے صبر کا امتحان نہ لیں۔ڈپٹی پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں کہا کہ ہمارے قوانین کے مطابق ملزم کی ذمے داری ہے وہ بے گناہی ثابت کرے۔جسٹس مشیر عالم نے استفسار کیا کہ اسحاق ڈار کے اعترافی بیانات میں موجود حقائق کی تحقیق کی گئی؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ جے آئی ٹی نے اس سے متعلق دستاویزات دی ہیں۔جسٹس مشیر عالم نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہمیں کوئی جلدی نہیں، تاخیر سے ریفرنس دائر کرنا عبور کرلیا تو ممکن ہے کہ بات میرٹ پر آجائے، قانون سب کے لیے ایک ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پختہ ثبوت دکھائیں، صرف بیانات پر بھروسہ نہیں کرسکتے، بینک ملازمین کے بیانات ثانوی حیثیت رکھتے ہیں۔جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ آپ کو منی ٹریل کی شناخت کرنا ہوگی اور یہ بھی بتانا ہوگا کہ حدیبیہ پیپر ملز کے بینفیشریز کون ہیں۔عدالت نے طویل سماعت کے بعد مزید سماعت کے لئے کارروائی کل تک کے لئے ملتوی کردی

مزید خبریں

آذربائیجان کے صدر الہام علییوف نے چین کے شہر تیانجن میں  پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت، پاکستان کے ساتھ آذربائیجان کے...

آپ کی راۓ