چوہدری نثار ؛ اندر کی بات بتانے لگ گئے جانئے انہوں نے کیا کہا ہے

560

چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ اگر ان کا مشورہ مانا جاتا تو آج ملک میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہوتی۔

راولپنڈی میں پریس کانفرنس کے دوران چوہدری نثار نے کہا، ‘میں نے کوئی لمبا چوڑا مشورہ نہیں دیا تھا، بس یہی کہا تھا کہ بیانات میں تلخی کو ختم کریں اور  عدلیہ اور فوج کو نشانہ بنانے والے الفاظ استعمال کرنے سے گریز کریں’۔

مزید کہا ہے کہ :

‘میں اس وقت نہ اپوزیشن میں ہوں اور نہ حکومت میں، لیکن میں کہتا ہوں کہ احتساب شفاف نہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘احتساب کے طریقہ کار میں شفافیت کی ضرورت ہے، متنازع احتساب اس ملک کے لیے زہرِ قتل ہے، حکومت کو احتساب کے طریقہ کار پر تحفظات دور کرنے چاہئیں ورنہ یہ احتساب انتقام ہوگا’۔

چوہدری نثار نے مزید کہا کہ ‘احتساب حکومتیں نہیں بلکہ ادارے کرتے ہیں، جب نیب یا عدالت کا فیصلہ ہو تو حکومت کہتی ہے کہ یہ ہم نےکیا، اس سے معاملات متنازع ہوتے ہیں’۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ‘اومنی گروپ کا احتساب حکومت نہیں بلکہ سپریم کورٹ کر رہی ہے’۔

چوہدری نثار کا مزید کہنا تھا کہ ‘پاکستان کے حالات شدید ترین سیاسی بحران کی نشاندہی کر رہے ہیں، حکومت کو اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا ورنہ ملک کے حالات بہتر نہیں ہوسکتے’۔

مزید خبریں

آپ کی راۓ