سحر انگیز شخصیت بمقابلہ کرپٹ مافیا

2320

 

بہاولپور کے شہریوں کی امیدیں جس شخص سے لگی ہوئیں ہیں جسے وزارت خوارک ملتے ہی شہر میں جشن منایا گیا اپنی عوام کی امیدوں پر پورا اترنے کی خاطر جس نے دن رات ایک کر دیا جب دیکھیں اپنی عوام کے جھرمٹ میں مصروف اور خدمت کرنے کا جذبہ لیے ایک ہی شخصیت اپنے شہر کے دلوں پر راج کر رہی ہے وہ شخصیت صوبائی وزیر خوارک سمیع اللہ چوہدری ہیں ، زمانہ طالب علمی سے ہی آپ نے اپنی سیاسی کیرئیر کی ابتدا کی ۔مسلم لیگ یوتھ ونگ کے سرگرم رکن رہے مسلم لیگ کی ہی ٹکٹ پر چوہدری صاحب بھاری اکثریت سے رکن پنجاب اسمبلی بنے۔قابلیت ایسی کے ہر ایک کا دل موہ لے آپ کو پارلیمانی سیکرٹری خوراک بنایا گیا یوتھ کی آنکھوں کا تارا بنے جو سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔ اس ہیرے کی قدر نہ ہونے کی وجہ سے یہ ہیرا چرا لیا گیااپنوں کی بے وفائیوں نے اور اس ہیرے کی قدر نہ کرنے کی وجہ سے یہ ہیرا آج دوبارہ سے اپنی پہلی دفعہ سیاسی وفاداری تبدیلی کے بعد تبدیلی کا حصہ بنے اور حصہ بنتے ہی مشکل حلقے میں بڑی ہی آسانی سے بھاری مارجن سے جیت آپ کے گھرمیں داخل ہوئی۔ چوہدری صاحب کی قابلیت سے ایسٹیبشمنٹ بخوبی واقف تھی ، تبدیلی کے لیڈروں نے آپ کو وزیر خوراک کا قلم دان سونپ دیا۔ چھ سات مہینے میں ہی چوہدری صاحب نے ثابت کر دیا کہ جناب حقیقی لیڈر ہیں پیراشوٹ سے نہیں بلکہ اپنے حلقے کی عوام کے دلوں میں پائے جاتے ہیں۔ مثال ایسی ہے کہ جب بھی چوہدری صاحب کے پاس جائیں ایسی اپناہیت کہیں نہیں ملتی جتنی آپ کی جادوئی شخصیت ہر ایک کو اپنے ہسار میں لئے نظر آتی ہے۔ ڈکٹیٹر کے دور میں جمہورت کا درس دینے والوں میں آپ کا نام سرفہرست ہے۔ چند دن پہلے ہمیں لاہور سی ایم سیکٹیریٹ جانے کا اتفاق ہوا، چوہدری صاحب کو اپنے حلقے کی عوام میں مصروف دیکھا تو ہم نے ساتھ ایک کمرے میں اپنے صحافی دوستوں میں مصروف کر لیا، جیسے ہی چوہدری صاحب کو پتہ چلا کہ ہم وہاں موجود ہیں جناب نے پیغام بھیجا کہ میرے پاس آئیں ، تین لوگ ہمیں وہاں سے نکال کر چوہدری صاحب کے دفتر لے گئے ہمارے بڑے پیارے بھائی صحافی ،کالم نگار،روحانی شخصیت پیرجناب ضیا الحق نقشبندی بھی ہمارے ساتھ تھے ہمارے کیمرہ مین ارشد خان جو کہ صوبہ خیبر پختونخوا سے تعلق رکھتے ہیں چوہدری صاحب سے سب سے زیادہ محو گفتگو ہو گئے، موجودہ سیاسی صورت حال پر گفتگو کے بعد ہمارے دوست ارشد خان نے آہستہ سے میرے پاس آکر میرے کان میں سرگوشی کی کہ سر یہ کس کے پی ایس ہیں جو اتنی محبت سے پیش آ رہے ہیں ، ہم نے بڑی مشکل اپنی ہنسی کو کنٹرول کیا اور میں نے اس بتایا کہ موصوف وزیر خوراک ہیں اور نوجوانوں کے ساتھ آپ کا رویہ اس قدر دوستانہ ہو جاتا ہے کہ ہر کوئی آپ کے گرویدہ ہو جاتے ہیں۔پیر ضیاءالحق جو کہ کسی کی تعریف میں تھوڑی سے کنجوسی سے کام لیتے ہیں آپ بھی بہاولپور کی اس سحر انگیز شخصیت کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے، ہمارے کیمرہ مین اسلام آباد تک آتے ہوئے چوہدری صاحب کی شخصیت اور ان کے باتوں کے ہسار سے نہ نکل پائے، ایسی شخصیت کے مالک ہیں بہاولپور کی ابھرتی ہوئی سیاسی شخصیت سمیع اللہ چوہدری ۔وزارت کا قلم دان ملتے ہی اس نوجوان طلسماتی شخصیت نے چند دنوں کے اندر ہی بڑے بڑے کرپٹ مافیا پر ہاتھ ڈالنا شروع کیا یہ مافیا جو کہ بڑی بڑی فیکٹریوں کے مالکان ہیں، اس سادہ لو عوام کو اپنی پروڈکٹس میں ملاوٹ اور زہر ملا کر کھلا رہے ہیں جس کی وجہ سے ہماری آنے والی نسلیں غیر صحت مند نظر آتی ہیں ، جیسا کہ سب کو پتہ ہے کہ ہمارے ہاں ابھی تک یہ کرپٹ مافیا اپنی جڑوں کو اس حد تک مضبوط کئے ہوئے ہے کہ انکا سامنا کرنا اتنا آسان نہیں، مگر سمیع اللہ چوہدری نے تبدیلی کے نعرے کو اپنا مشن بنا لیا گو کہ تبدیلی والے اتنی شدت سے اس پر کاربند نظر نہیں آئے جتنی شدت سے اس نوجوان سیاسی شخصیت نے عملا اقدامات اٹھانے شروع کر دئے ، نتیجہ وہی جو ہمارے ہاں اس ملک کے محسنوں کیساتھ ہوتا آرہا ہے۔سمیع اللہ چوہدری کے بارے میں افواہوں نے جنم لیا پس پردہ وہی ٹولہ جو اس شخصیت کو بدنام کرنے کے درپے ہیں شائد ان کو پتہ نہیں کہ یہ نیا دور ہے جب سوشل میڈیا جیسا طاقتور میڈیم بھی معاشرے میں اپنی طاقت کا لوہا منوا رہا ہے۔ بدنام کرنے والوں کو شائد اس بات کا علم نہیں ہے کہ میڈیا بڑا بے رحم بھی ہے ایک منٹ میں ننگا کر کے رکھ دیتا ہے اور اس سوشل میڈیا رسائی بھی عام ریڑی والے تک ہے۔ اگر ان شیطانوں کے پاس سمیع اللہ چوہدری کے خلاف کوئی ثبوت ہوتے تو آج اس سوشل میڈیا پر سب کچھ چل رہا ہوتا، ہمیں سمیع اللہ چوہدری کے بارے میں ان پر الزامات کے اصلیت جاننے کے لیے کافی لوگوں نے رابطے کئے جن کو ہمارا ایک ہی جواب ہے کہ اگر کوئی ثبوت ہوتے تو سب کچھ سامنے آچکا ہوتا، اس لیے جناب کی کردار کشی اور جناب کو اپنے مشن سے ہٹانے کی خاطر یہ اوچھے ہتھکنڈوں کے سوا کچھ نہیں، جس پر سب کی آپ کے لیے دعا ہے کہ جیتے رہو ، قدم بڑھاو سمیع اللہ چوہدری ہم تمہارے ساتھ ہیں۔

مصنف کی مزید تحاریریں

تحریر: چوہدری خالد عمر مریم اورنگزیب سیاسی حلقوں میں ایک طاقتور آواز پنجاب میں اب سیاسی مخالفین کو ایک نہیں دو مریم کا سامنا کرنا پڑے گا۔مریم نواز ج...

کہتے ہیں سینیٹ ایوان بالا ہے شاید اس لئے اس کے انتخاب کا طریق کار ایسا بنا دیاگیا ہے کہ جس میں صرف بالائی طبقات سے تعلق رکھنے والے ضمیروں کے سودا گر ہ...

آپ کی راۓ