وزیر مملکت کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد طرح طرح کے تبصرے کیے گئے اور انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
زرتاج گل کی ان تصاویر کو سیاسی مخالفین نے بھی پروپیگنڈے کیلئے خوب استعمال کیا لیکن اب بارڈر ملٹری پولیس نے وضاحت کردی ہے۔
وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل چند دن پہلے قبائلی علاقے رونگھن کے دورے پر گئیں جہاں انہوں نے بارڈر ملٹری پولیس کی چیک پوسٹ کا بھی دورہ کیا تھا۔
اس دوران انہیں انچارچ کی کرسی پر بٹھایا گیا تھا جس پر سوشل میڈیا پر ہنگامہ مچ گیا تھا۔
تصاویر وائرل ہونے پر پولیٹیکل ایجنٹ ٹرائبل ایریا اعجاز خالقی کا کہنا ہے کہ اہلکار نے قبائلی روایت کے تحت خاتون کو کرسی دی تھی اور مقامی قبائلیوں سے ملاقات کی تھی۔