![img_5654.jpg](https://geoquaid.com/wp-content/uploads/2020/01/img_5654.jpg)
ایرانی جنرل سلیمانی قدس فورس صرف رہبر اعلی آئت اللہ خامنہ ای کے قریب ترین سمجھے جاتے تھے
امریکی فوجی ادارے پینٹاگون نے ان کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انھیں صدارتی حکم کے مطابق نشانہ بنایا گیا۔ ایران کی خبر رساں ایجنسی فارس پر نشر ہونے والے ایک بیان میں پاسدارانِ انقلاب نے بھی ان کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔
اس سے قبل اطلاعات تھیں کہ بغداد کے ہوائی اڈے پر حملہ ہوا ہے جس میں متعدد افراد ہلاک ہوئے۔
جنرل سلیمانی کا ایرانی حکومت میں ایک کلیدی کردار تھا۔ ان کی قدس فورس صرف رہبرِ اعلی آیت اللہ علی خامنہ ای کو جوابدہ ہے اور انھیں ملک میں ایک ہیرو تصور کیا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل ایران نواز گروہوں کی جانب سے بغداد میں واقع امریکی سفارت خانے پر دھاوا بولا گیا تھا۔
امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق جنرل سلیمانی اور دیگر ایران نواز ملیشیا کے اہلکار دو گاڑیوں میں بغداد کے ہوائے اڈے سے نکل رہے تھے جب ان کو امریکی ڈرون نے نشانہ بنایا۔ ڈرون نے گاڑیوں پر کئی میزائل برسائے اور خیال کیا جا رہا ہے کہ اس حملے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے۔
اطلاعات کے مطابق جنرل سلیمانی لبنان یا شام سے بغداد پہنچے تھے۔
پینٹاگون کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ: ’امریکی افواج نے صدارتی حکم پر بیرون ملک امریکی اہلکاروں کے تحفظ کے غرض سے جنرل قاسم سلیمانی کو ہلاک کر دیا ہے۔ یہ حملہ ایران کے مستقبل کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لیے ضروری تھا۔ امریکہ اپنے شہریوں اور اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ضروری قدم لینے کے لیے تیار ہے۔‘