پاکستان کو “نواز” دو

166

تحریر۔۔
چوھدری محمد عزیز سابق سینیئر وزیر سینیئر نائب صدر پاکستان مسلم لیگ نون آزاد کشمیر۔۔۔

یہ پاکستان میں دھرنوں کے دن تھے ،چین کے صدر کا پاکستان کا دورہ جس میں پاکستان کی قسمت بدل دینے والا منصوبہ جسے عرف عام میں سی پیک کہا جاتا ہے پر دستخط ھونے تھے کٹھائ میں پڑ چکا تھا،اسلام آباد کی سڑکوں پر عجیب ہیجان برپا تھے صبح ،دوپہر ،شام طرح طرح کے تماشے لائیو پوری دنیا میں ٹیلی کاسٹ ھو رہے تھے، کہ ایسے وقت میں میاں محمد نواز شریف جو اس وقت وزیر اعظم پاکستان تھے نے میرے حلقہ انتخاب حویلی کہوٹہ کا دورہ کیا ۔پروگرام ایک سے دوسرے دن پر منتقل ھوا اور آمد کے بارے میں بھی اس وقت کے ملکی حالات کو دیکھ کر کچھ یقین سے نہیں کہا جا سکتا تھا لیکن اہلیان حویلی نے بھر پور انداز اور روایتی جوش و جذبے سے میاں صاحب کا استقبال کیا ،اور لوگوں کی محبت اور اس نازک وقت میں عوام کے جذبات کا پاس رکھتے ھوے میاں نواز شریف صاحب نے حویلی ایکسپریس وے اور سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال کا اعلان کیا،یہ الگ بات کہ کچھ عرصے بعد میاں صاحب کو اقامہ تلاش کر کے عدلیہ کی تاریخ کے شرمناک فیصلے کی روشنی میں حکومت سے ہٹا دیا گیا اور ترقی اور خوشحالی کی راہ پر تیز رفتاری سے آگے بڑھتے پاکستان کو سیاسی نابالغ، منتقم مزاج، ہٹ دھرم،اور نا لاہق حکمرانوں کے ہاتھ میں دے دیا گیا اور اس کے ساتھ ہی اہلیان حویلی کی تقدیر بدل دینے والے منصوبے بھی تشنہ تکمیل رہے،یہ الگ بات ہے اللہ کے کرم سے اور مسلم لیگ نون کی وفاقی حکومت کے بڑھاے گئے ترقیاتی بجٹ سے میں نے بحیثیت وزیر تعمیرات عامہ تولی پیر لسڈنہ روڈ بنوا کر میاں صاحب کے اعلان کو اپنی بساط کے مطابق ایک شکل دینے کی کوشش کی جس کے ثمرات آج حویلی میں بسنے والوں تک الحمدللہ پہنچ رہے ھیں۔
میاں نواز شریف کی حکومت کے سازش کے ذریعے خاتمے نے جہاں پاکستان جس کی ترقی اور معیشت میں مثبت رجحان کی بلوم برگ سمیت دنیا کے بڑے بڑے معاشی ماہرین گواہی دے رہے تھے اور آئی، ایم ۔ایف کو پروگرام مکمل کرنے کے بعد باعزت طریقہ سے خدا حافظ کہہ دیا گیا تھا ،کو تباہ وبرباد کر کے رکھ دیا پاکستان کی ساکھ اور سٹیٹ بینک کو گروی رکھوا دیا عوام کا خون نچوڑ کر آئی۔ایم۔ایف کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے گئے اور پھر اپنے منت ترلے سے کئے گئے عالمی معاہدے کو توڑ کر پاکستان کو دیوالیہ کرنے کی آخری سازش بھی رچا لی گئی تو پھر نواز شریف نے اپنی سیاست کو داو پر لگا کر ملک بچایا۔اور قومی سلامتی اور ساکھ بحال کی۔
لیکن میاں نواز شریف کا سب سے زیادہ نقصان کشمیریوں اور مسئلہ کشمیر کو ھوا،پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے والے وزیر اعظم کو جس نے واجپائ کو مینار پاکستان پر لا کر پہلی بار پاکستان کو تسلیم کروایا اور مسئلہ کشمیر کو بہترین انداز سے بھارت کے ساتھ اور عالمی فورم پر آٹھایا اقتدار سے نکال کر عالمی طاقتوں کو خوش کرنے کے لئے ہندوستان کو 5 اگست کے اقدامات کرنے کے لئے کھلی چھٹی دی گئی اور کشمیری قوم کے ساتھ تاریخ کا سب سے گھناونا وار کروایا گیا،جبکہ اس کی وقت کی حکومت نے دو منٹ کی خاموشی اختیار کر کے اس کشمیر فروشی پر مکمل خاموشی اختیار کر لی۔اور یوں مسئلہ کشمیر کو نا قابل تلافی نقصان ھوا۔
آزاد کشمیر میں مسلم لیگ نون کی گزشتہ حکومت نے تعمیر وترقی کے میاں صاحب کے خواب کو عملی تعبیر دی اور بہترین اور منظم طریقے سے ریاست کے عوام کی خدمت کی گئی، جس کے نتیجے میں مسلم لیگ نون کا کارکردگی کی بنیاد پر دوبارہ حکومت میں آنا طے تھا مگر پھر پاکستان کی طرح آزاد کشمیر میں بھی اس سوغات کو ہر طرح کا حربہ استعمال کر کے اقتدار میں لایا گیا جس کو یہاں کے لوگ گزشتہ 3 سال کے لگ بھگ بھگت رہے ھیں۔
انشاءاللہ 8 فروری کو پاکستان میں ایک نئے دور کا آغاز ھونے جا رہا ہےاور پاکستان کی عوام کا جذبہ اور جنون بتا رہا ہے کہ شیر آ رہا ہے۔انتخابی جلسے اور راے عامہ کے جائزے بڑے واضح فرق سے بتا رہے ھیں کہ میاں محمد نواز شریف کا ترقی اور خوشحالی کا دور واپس آ رہا ہے۔اور انشاءاللہ کشمیر کاز پر ھو چکے نقصان کا ازالہ بھی ھو گا اور پہلے کی طرح موثر انداز میں اس کے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کی سنجیدہ کوشش بھی ھو گئ۔
پاکستان میں رہنے والے کشمیر اپنی تعمیر وترقی اور مسئلہ کشمیر کے حل کی کوششوں کی خاطر مسلم لیگ نون کی بھر پور حمایت کرتے ھوے اپنے ووٹ کا استعمال کریں گئے اور انشاءاللہ پاکستان میں ایک مستحکم حکومت کے قیام کے بعد آزاد کشمیر کے لوگوں کو بھی ان کا ترقی کا دور آور حق حکمرانی واپس ملے گا

آپ کی راۓ