
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ عمران خان جمہوری عمل کے تسلسل کو روکنے کے لئے منفی ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں جب کہ ان کی ذاتی زندگی کے ایسے ثبوت موجود ہیں جنہیں اگر سامنے لایا جائے تو وہ کسی کو منہ نہ دکھا سکیں۔
نارووال میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ نئی مردم شماری میں پنجاب کی 9 سیٹیں کم ہوگئی ہیں جبکہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی سیٹیں مزید بڑھ گئیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے جمہوریت اور وفاق کی مضبوطی کے لئے نئی مردم شماری کے نتائج کو قبول کیا اور اگر 1998 کی مردم شماری کے تحت انتخابات ہوئے تو کے پی کی 5 اور بلوچستان کی 3 نشستیں کم ہوں گی۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ عمران خان اب چاہتے ہیں کہ کسی بھی طریقے سے قومی و صوبائی اسمبلیاں توڑ کر سینٹ الیکشن رکوا سکیں کیوں کہ ان کی پارٹی میں بغاوت ہوچکی ہے اور ان کے ممبران نے اسمبلی میں اعلان کردیا ہے کہ وہ سینٹ میں اپنی مرضی سے ووٹ ڈالیں گے۔
احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان قبل ازوقت الیکشن کی بات کرتے ہیں جو کے پی اور بلوچستان کے مفاد میں نہیں لیکن انہیں دونوں صوبوں کی فکر نہیں بلکہ اقتدار میں آنے کی جلدی ہے ، وہ اس کے لئے تمام سچے جھوٹے اقدامات کررہے ہیں۔